یورپ میں شدید گرمی کی لہر، چہرے پر ماسک پہننا دشوار ہو گیا
موسم گرما میں گرمی پڑنا کوئی حیرانگی کی بات نہیں لیکن موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث مغربی یورپ میں ہر سال گرمی کی شدت بڑھ رہی ہے۔ برطانیہ، جرمنی، فرانس اور بیلجیئم میں درجہٴ حرارت چالیس ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ چکا ہے۔
انگلینڈ میں ریکارڈ توڑ گرمی
برطانیہ کے مختلف علاقوں میں درجہٴ حرارت 36 ڈگری سینٹی گریڈ کے ساتھ گزشتہ بیس سالوں میں سب سے گرم ترین اگست کا مہینہ ہے۔ دوسری جانب ملک میں کورونا وائرس سے متاثرین میں بتدریج اضافہ جاری ہے۔ متعدد شہری پانی کے مزے لینے کے لیے برائٹن جیسے ساحل سمندر کا رخ کر رہے ہیں۔
فرانس نے ’ہیٹ ویو الرٹ‘ جاری کردیا
پیرس میں چہرے پر ماسک کے استعمال کو لازمی قرار دینے کے فوراﹰ بعد ہی، فرانسیسی دارالحکومت کو شدید گرمی کی لہر کا سامنا کرنا پڑ گیا۔ حکومت نے گرمی سے پچنے کے لیے مختلف انتظامات کیے ہیں۔ سیاحوں سے گزارش کی جارہی ہے کہ وہ سماجی دوری کا احترام کریں اور گرمی کے باوجود ماسک پہنے رہیں۔
جرمن افراد کی جھیل سے محبت
گزشتہ ہفتے کے آخر میں جرمنی کے بعض علاقوں میں درجہ حرارت 38 ڈگری سینٹی گریڈ سے تجاوز کر گیا۔ متعدد افراد گرمیوں کی تعطیلات گزارنے کے لیے سیر و تفریح کے لیے نکلے ہوئے ہیں، حکام کو خدشہ ہے کہ جھیلوں کی طرف جانے والے لوگ سماجی فاصلے کا احترام نہیں کریں گے۔ تاہم، جرمنی کی جھیلوں پر ہجوم توقع سے کچھ کم ہی دکھائی دیا۔
بیلجیئم - سیاحوں کے بغیر
بیلجیئم کے صوبے اینٹورپ میں کورونا وائرس کے کیسز میں اضافے کے بعد سے جرمنی سمیت متعدد یورپی ممالک نے بیلجیئم کے مختلف حصوں میں جزوی سفر ی پابندی عائد کر رکھی ہے۔ 30 ڈگری سینٹی گریڈ کے ساتھ گرمی کی شدت میں اضافے کے نتیجے میں بیلجیئم کے شہری بھی ساحل سمندر کی طرف رواں دواں ہیں۔
جرمنی میں آگ بھڑکنے کا خطرہ
اس طرح کی گرمی اور کم یا پھر بارش نہ ہونے کا مطلب ہے کہ ملک کے بیشتر جنگلاتی علاقے آگ کے خطرے سے دوچار ہوسکتے ہیں۔ اس کے باوجود، جرمن شہری باربی کیو کر رہے ہیں۔ آنے والے دنوں میں ملک بھر میں طوفانوں کی بھی پیشگوئی ہے۔
بحیرہ بالٹک کا بدلتا موسم
موسم گرما کی اسکولوں کی تعطیلات ختم ہونے سے پہلے پہلے زیادہ تر فیملیز بحیرہ بالٹک میں ڈبکی لگانے کا موقع ہاتھ سے جانے نہیں دینا چاہتیں۔ لہٰذا جرمن حکام نے شلیسوگ ہولشٹائن صوبے میں بحیرہ بالٹک کے ساحل پر جانے والے افراد کو معاشرتی فاصلے کا احترام کرنے کی تلقین کی ہے۔ حکام کو خدشہ ہے کہ گرمی میں اضافے کی وجہ سے ساحل پر سیاحوں کا رش بڑھ جائے گا۔