یورپ میں کوکین کے استعمال میں اضافہ
7 جون 2018جمعرات سات جون کو شائع کردہ اس رپورٹ کے مطابق یورپ بھر میں قریب 17 ملین بالغ شہریوں نے زندگی میں کبھی نہ کبھی کوکین استعمال کی، جن میں دو اعشاریہ تین ملین ایسے بالغ نوجوان بھی شامل ہیں، جنہوں نے گزشتہ برس یہ نشہ کیا۔ یورپی نگران ادارہ برائے منشیات EMCDDA کا کہنا ہے کہ اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ کوکین سمیت مختلف منشیات کے استعمال تیز رفتار اضافہ ہو رہا ہے۔
جرمنی میں منشیات کی اسمگلنگ کا نیا ریکارڈ، سات ٹن کوکین ضبط
دنیا کا سب سے مطلوب اسمگلر ایک مرتبہ پھر گرفتار
جسم فروش خواتین اور کوکین کا نشہ، برطانوی لارڈ مستعفی
اس ادارے کے ڈائریکٹر ایلکس گوسڈیل کے مطابق حالیہ ایک دہائی میں یورپ بھر میں ہونے والا یہ اضافہ نمایاں ہے۔ ’’یورپ لاطینی امریکا میں کوکین کی پیداوار میں اضافے کے نتائج بھگت رہا ہے۔‘‘
گوسڈیل نے یورپ کے 31 شہروں میں سیوریج کے پانی کے نمونوں کی جانچ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ان میں سے 26 شہروں میں منشیات کے استعمال کی شرح میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
یہ بات بھی اہم ہے کہ یورپ میں ایسی منشیات کے استعمال میں بھی اضافہ ہوا ہے، جو لیبارٹریوں میں مصنوعی طور پر تیار کی جاتی ہیں، جس میں ایم ڈی ایم اے بھی شامل ہے، جس عرف عام میں ایسٹیسی کہا جاتا ہے۔ یورپی ادارے کی جانب سے یہ رپورٹ سن 2016ء میں جمع کیے جانے والے ڈیٹا کی بنیاد پر جاری کی گئی ہے۔
یورپی کمشنر برائے امور داخلہ دیمیتریس اوراموپولوس کے مطابق، ’’یورپ میں نئی منشیات گو کہ زیادہ متعارف نہیں ہوئیں، تاہم جن نئی منشیات کے استعمال کے شواہد ملے ہیں، وہ زیادہ نشہ آور ہیں اور اسی لیے زیادہ خطرناک بھی ہیں۔‘‘
یورپی نگران ادارہ برائے منشیات کے مطابق یورپ بھر میں کینبِس یا ماریجوانا اب بھی سب سے زیادہ استعمال کی جانے والی نشہ آور شے ہے، جس کو قریب ایک فیصد یورپی باشندے روزانہ کی بنیاد پر استعمال کرتے ہیں۔
اس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ شمالی اور جنوبی امریکی براعظموں میں ماریجوانا کے حوالے سے تبدیل ہونے والے قوانین اور اس بابت نرمی کی وجہ سے بھی اس کے اثرات یورپ پر پڑ رہے ہیں۔ اس ادارے کے مطابق کینیڈا بھی آج جمعرات کے روز ماریجوانا سے متعلق قوانین میں تبدیلی لا رہا ہے اور اس سے یورپ میں اس نشے کی مزید حوصلہ افزائی ہو گی۔
ع ت / الف ب الف