یورپ کی جانب غیر قانونی مہاجرت پانچ برسوں میں کم ترین سطح پر
15 نومبر 2018فرنٹیکس نے اپنی ایک حالیہ رپورٹ میں بتایا ہے کہ گزشتہ سال کی نسبت اس برس یورپ آنے والے پناہ گزینوں کی تعداد میں خاطر خواہ کمی واقع ہوئی ہے جو پچھلے پانچ سالوں میں سب سے کم ہے۔
یورپی بارڈر ایجنسی نے اس برس کے پہلے دس ماہ میں ایک لاکھ اٹھارہ ہزار نو سو غیر قانونی بارڈر کراسنگ کے کیس درج کیے جبکہ سن 2017 میں یہ شرح اسی مدت کے دوران تیس فیصد زائد تھی۔
ایجنسی نے اس رحجان کا سبب اٹلی اور لیبیا کے درمیان سمندری راستے سے سفر کرنے والے مہاجرین کی تعداد میں انتہائی کمی بتایا ہے۔ بحیرہ روم کے ذریعے اٹلی پہنچنے والے تارکین وطن کی تعداد میں گزشتہ برس کی نسبت ستاسی فیصد گراوٹ آئی ہے۔
خیال رہے کہ اٹلی کے عوامیت پسند وزیر داخلہ ماتیو سالوینی نے بحیرہ روم میں ڈوبنے سے بچائے جانے والے مہاجرین کے امدادی جہازوں کے اطالوی بندرگاہوں پر لنگرانداز ہونے پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔
ایک طرف جہاں اٹلی کے مہاجرت کے حوالے سے سخت موقف کے سبب بحیرہ روم سے ہونے والی غیر قانونی مہاجرت کم ہوئی ہے وہیں فرنٹیکس کے مطابق اسی سمندر سے اسپین جانے والے پناہ گزینوں کی تعداد میں اضافہ نوٹ کیا گیا ہے۔
اکتوبر کے مہینے میں یورپ کی جانب قریب ساٹھ فیصد غیر قانونی مہاجرت مراکش سے اسپین جانے والے سمندری روٹ کے ذریعے ہوئی۔ مغربی بحیرہ روم کے اس روٹ پر اکتوبر کے ماہ میں تقریباﹰ نو ہزار چار سو پناہ گزینوں نے سفر کیا جو گزشتہ سال اسی دورانیے کے مقابلے میں دوگنا زیادہ ہے۔
یورپی یونین ریاستوں میں مہاجرین کی آمد میں مستحکم کمی کے باوجود ان ممالک میں اس بات پر تنازعہ چل رہا ہے کہ بلاک کو مہاجرت کے مسئلے سے کیسے نمٹنا چاہیے؟
ص ح / ا ا/ نیوز ایجنسیز