یورپ کے حسین ترین فوارے
یورپ کے مختلف شہروں میں آج کل موسم گرما کی حدت میں خاصا اضافہ دیکھا گیا ہے۔ ایسے موسم میں ٹھنڈے پانی کے فوارے لوگوں کی توجہ خاص طور پر حاصل کرتے ہیں۔
تریوی فوارہ، روم
اطالوی دارالحکومت میں واقع اس فوارے کے حوالے سے روایت ہے کہ اس میں سکہ پھینکیں تو آپ دوسری مرتبہ بھی روم آئیں گے۔ سالانہ بنیاد پر روم کی شہری حکومت کو اس فوارے کے تالاب سے تقریباً ایک ملین یورو کے سکے حاصل ہوتے ہیں۔ یہ مقام فلم بنانے والوں کو بہت پسند ہے۔
ٹریفالگر اسکوائر کا فوارہ، لندن
برطانوی دارالحکومت لندن کا ٹریفالگر اسکوائر ایک مشہور چوراہا ہے۔ یہاں قائم فوارہ افراد کی ملاقات کا بھی مرکز کہلاتا ہے۔ یہ فوارہ سن 1939 میں برطانوی بحریہ کے دو ایڈمرلز کی یاد میں تعمیر کیا گیا تھا۔ لندن کے باسی اس فوارے کے تالاب کے گرد بیٹھنا بہت پسند کرتے ہیں۔
وارسا فوارہ، پیرس
فرانسیسی دارالحکومت پیرس میں واقع یہ فوارہ بنیادی طور پر جمالیاتی حسن کا ایک نادر نمونہ ہے۔ اس کے کنارے پر نصب بیس پانی چھوڑنے والی توپیں بھی اپنی طرز کا شاہکار ہیں۔ ان سے نکلنے والا تیز دھار پانی کا رخ مشہور یادگاری مقام آئفل ٹاور کی جانب ہوتا ہے اور یہ دھار پچاس میٹر تک جاتی ہے۔
سینٹ پیٹرزبرگ، واٹر گیمز کا مقام پیٹرہوف
روس کے پرشکوہ شہر سینٹ پیٹرزبرگ میں زارِ روس نے اٹھارہویں صدی میں پیٹر ہوف کے مقام پر فرانسیسی شہر ورسائے کے تاریخی محل جیسا ایک پیلس بنانے کا سلسلہ شروع کیا تھا۔ زار تو نہ رہا لیکن پانی کے فواروں کا پیٹرہوف آج بھی کشش کا باعث ہے۔ ہر صبح گیارہ بجے یہ کھول دیا جاتا ہے اور پھر ہر سیکنڈ میں ڈیڑھ سو فواروں سے تیس ہزار لٹر پانی کی پرشکوہ پھواریں پھوٹ پڑتی ہیں۔
منجُوئیک کا جادوئی فوارہ، بارسلونا
ہسپانوی علاقے کاتالونیا کے دارالحکومت بارسلونا کے مقام منجُوئیک میں سن 1929 میں ایک حیران کُن فوارہ تعمیر کیا گیا تھا۔ یہ فوارہ عالمی نمائش گاہ میں بنایا گیا۔ ہر شام یہ فوارہ موسیقی اور روشنی سے مزین ہو کر شائقین کے دل و دماغ پر سحر طاری کر دیتا ہے۔ اس کے مختلف سوراخوں سے ہر سکینڈ میں دو ہزار لٹر پانی پھینکا جاتا ہے۔
ژہ ڈُو فوارہ، جنیوا
سوئٹزرلینڈ کے بین الاقوامی شناخت کے شہر جنیوا میں ژہ ڈُو فوارے سے 140 میٹر بلند زوردار دھار نکلتی ہے۔ یہ بنیادی طور پر ہائیڈرالک پاور پلانٹ کا ایک حفاظتی والو تھا لیکن بعد میں یہ افراد کی توجہ کا مرکز بنتا چلا گیا۔ اس کی جگہ تبدیل کر کے جنیوا کی جھیل میں نصب کر دیا گیا تا کہ اس فوارے کی قوت بخش دھار کے لیے پانی کا پریشر مسلسل قائم رہے۔
ولیمز ہوہے بیرگ پارک، کاسل
جرمن شہر کاسل کے ایک بلند مقام ولیمز ہوہے بیرگ پارک میں یہ قابل دید فوارے قائم ہیں۔ سن 2013 میں اس مقام کو عالمی ثقافتی میراث کا حصہ بنا دیا گیا ہے۔ یہ باغ یورپی باروک فنِ تعمیر کا شاندار نمونہ ہے۔ مئی سے اکتوبر تک ہزاروں شائقین اس مقام پر پانی کے فواروں سے دل لبھاتے ہیں۔ اس کا سب سے حسین مقام پچاس میٹر بلند دھار والا فوارہ ہے۔
The Giant, Wattens
دی جائنٹ، واٹنز آسٹریا کے شہراِنزبرُوک کے نواح میں واٹنز کا مقام ہے اور یہاں پر’دی جائنٹ‘ نام کا مشہور فوارہ اور کرسٹل آرٹ ورک کا میوزیم بھی ہے۔ یہ تخلیق ملٹی میڈیا آرٹسٹ ہیلر کی ہے۔ وہ ایک جن کی کہانی سے متاثر ہوئے اور پھر ایک یادگار نے جنم لیا۔
نل نما فوارہ، مینورکا
کیا نل کی ٹونٹی فضا میں متحرک ہو سکتی ہے؟ ہسپانوی جزیرے مینورکا میں نل نما فوارہ دیکھنے والوں کو حیرت زدہ کر دیتا ہے۔ یہ کوئی معجزہ نہیں لیکن یہ پانی کا سراب محسوس ہوتا ہے۔ اس طرح کے کئی متحرک فوارے بیلجیم کے شہر اپرس یا ہسپانوی کاڈیس شہر میں دیکھے جا سکتے ہیں۔
مانیکن پِس، برسلز
انتہائی چھوٹا سا مگر بے پناہ مشہور فوارہ مانیکن پِس ہے۔ برسلز شہر میں پیشاب کرتے بچے کا یہ فوارہ بظاہر ایک نل کی طرح ہے۔ تانبے سے بنا مانیکن لڑکے کا مجسمہ صرف اکسٹھ سینٹی میٹر بلند ہے۔ اس مجسمے کو باقاعدگی سے لباس پہنایا جاتا ہے اور دچسپ امر یہ ہے کہ یہ لباس میں ہوتے ہوئے بھی برہنہ دکھائی دیتا ہے۔ مانیکن کے ایک ہزار مختلف لباس ہیں اور یہ وقتاً فوقتاﹰ تبدیل کیے جاتے ہیں۔