1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یورپی سمٹ، پوری رات گفتگو کے بعد آج بھی جاری رہے گی

20 جولائی 2020

یورپی یونین کا سربراہی اجلاس غیرمعمولی طور پر چوتھے روز بھی جاری رہے گا۔ یورپی رہنماؤں کے درمیان رات بھر گفتگو جاری رہے اور آج بھی یہ رہنما باہمی اختلاف رائے ختم کرنے کے لیے بات چیت کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔

https://p.dw.com/p/3faJB
Belgien EU Gipfel
تصویر: picture-alliance/AP Photo/J. Geron

یورپی یونین کا سربراہی اجلاس دو روز پر محیط تھا، لیکن کورونا ریکوری فنڈ اور یورپی بجٹ پر موجود اختلافات کی وجہ سے اس میں ایک روز کے لیے توسیع کر دی گئی تھی۔ اس تناظر میں گزشتہ تمام رات یورپی رہنما بات چیت میں مصروف رہے لیکن اتفاقِ رائے ہھر بھی نہ ہو سکا اور اسی تناظر میں یہ رہنما اس کانفرنس کے دورانیے میں مزید ایک روز کی توسیع کرتے ہوئے آج پھر اپنی بات چیت جاری رکھیں گے۔

یورپی سمٹ، اضافی دن میں بھی اتفاق رائے کی کوششیں

بریگزٹ، برطانیہ کے پاس محدود آپشنز

رات بھر گفتگو کے بعد اس وقت اس سربراہی اجلاس کو ایک وقفہ دیا گیا ہے اور وسطی یورپی وقت کے مطابق سہ پہر چار بجے مذاکرات کا سلسلہ دوبارہ شروع ہو گا۔ اس اجلاس میں دو اہم موضوعات یورپی رہنماؤں کے پیش نظر ہیں۔ ایک تو کورونا ریکوری فنڈ ہے، جس کے تحت ساڑھے سات سو ارب یورو کے سرمائے سے کورونا وائرس کی وجہ سے بحران زدہ یورپی معیشتوں کو سہارا دیا جائے گا جب کہ دوسرا ایک اعشاریہ آٹھ پانچ ٹریلین یورو کا طویل المدتی یورپی بجٹ ہے۔

اس کانفرنس کو ہفتے کے روز ختم ہونا تھا تاہم ہالینڈ کی قیادت میں چند یورپی ممالک نے کورونا ریکوری فنڈ کے ذریعے کورونا وائرس کی وبا کی وجہ سے شدید مشکلات کے شکار ممالک اسپین اور اٹلی کے لیے امدادی سرمائے کی فراہمی کے ضوابط پر اعتراضات اٹھا رکھے ہیں۔ 27 رکنی یورپی یونین کی خواہش ہے کہ کسی طرح ان اختلافات کو ختم کر کے ضوابط طے کیے جائیں اور کساد بازاری کی شکار یورپی معیشت کو سہارا دیا جائے۔

ڈچ وزیر اعظم مارک رُٹے نے پانچ امیر شمالی یورپی ممالک کے گروپ کے قیام اور کورونا ریکوری فنڈ کے ضوابط پر اعتراضات کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ اخراجات کو محدود بنانا اور سخت مالیاتی اصلاحات کی ضمانت دینا اس سرمائے کی فراہمی سے مشروط ہونا چاہیے۔

مختلف خبر رساں اداروں کے مطابق ہنگری کے وزیر اعظم وکٹور اوربان اور ڈچ وزیر اعظم مارک رُٹے کے درمیان ایک دوسرے کے حوالے سے بیان بازی بھی دیکھی گئی اور ایک موقع پر لگ رہا تھا کہ یہ سربراہی اجلاس ناکام ہو جائے گا، تاہم پیر کی صبح تک معاملات کسی حد تک بہتر ہو گئے۔

اتوار کی شب یورپی یونین کی کونسل کے صدر شارل مِشیل نے یورپی رہنماؤں سے اپیل کی کہ وہ اپنے اختلافات کو کم کریں اور بجٹ اور ریکوری فنڈ پر اتفاق رائے کی کوشش کریں۔ خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس نے بتایا کہ مشیل نے یورپی رہنماؤں سے کہا ، ''کیا  27 رکنی یورپی یونین کے رہنما یورپی اتحاد اور اعتماد کی تعمیر کی صلاحیت کے حامل ہیں؟ کیا ہم ایک کم زور اور منقسم یورپ کی عکاسی کر رہے ہیں، جو بداعتمادی کے نیچے دبا ہوا ہے؟‘‘

ع ت /  م م (روئٹرز، اے پی)