یورپی وزرائے خارجہ کا اجلاس
10 نومبر 2008یورپی یونین کے وزرئے خارجہ اور وزرئے دفاع کا اجلاس پیر کے روز برسلز میں ہوا جس میں روس کے ساتھ تعلقات میں یورپی ممالک کے مستقبل کا جائزہ لیا گیا۔
دوسری جانب برطانیہ اور سویڈن نے ایک مشترکہ بیان میں روس کے ساتھ مشترکہ منصوبوں پر کام کرنے کی خواہش ظٓاہر کی ہے۔ پولینڈ اور لیتھونیا کا مؤقف ہے کہ روس نے جنگ بندی کی شرائط پر مکمل عمل درآمد نہیں کیا۔ تاہم یورپی حکام ان دونوں ممالک کی حمایت حاصل کرنے کی کوشش بھی کر رہےہیں۔ انہوں نے ان دونوں ممالک کو یقین دلایا ہے کہ مذاکرات کی بحالی کا مقصد روس کو کسی قسم کی رعایت دینا نہیں۔
ای یو نے اگست میں جارجیا پر روس کے حملے کے بعد باہمی اُمور پر ہونے والے مذاکرات معطل کردیے تھے۔ ای یو اور روس کا مشترکہ اجلاس جمعے کو فرانس میں ہورہا ہے جبکہ ای یو میں خارجہ پالیسی کے سربراہ خاویئر سولانا نے روس کے ساتھ مذکرات کی جلد بحالی کا امکان ظٓاہر کیا ہے۔ یورپین یونین اور روس کے درمیان مذاکرات کا موضوع سیاست، اقتصادیات، اور تجارت ہے۔
دوسری جانب یورپی یونین نے صومالیہ کے ساحل کے ساتھ قزاقوں سے نمٹنے کے لیے اینٹی پائرسی سیکیورٹی آپریشن کی منظوری دے دی ہے۔ یہ یورپی یونین کا پہلا نیول مشن ہے جس کی منظوری ای یو کے وزرئے دفاع نے پیر کے روز برسلز میں ایک اجلاس کے دوران دی۔ اس مشن کے تحت یورپین یونین کے بحری جہاز صومالیہ کے شورش زدہ علاقوں میں امداد لانے جہازوں کو تحفظ فراہم کریں گے۔ خاویئر سولانا نے اُمید ظاہر کی کہ یہ مشن آئندہ ماہ شروع ہوجائے گا۔