1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یورپی پارلیمان میں دائیں بازو کے انتہا پسندوں کا نیا حزب

مقبول ملک بیرنڈ ریگرٹ
14 جون 2019

یورپی پارلیمان کے گزشتہ ماہ ہونے والے انتخابات میں دائیں بازو کی انتہا پسند جماعتوں کے لیے عوامی حمایت میں واضح اضافہ دیکھنے میں آیا تھا اور اب ان سیاسی جماعتوں نے پارلیمان میں اپنے نئے حزب کی تشکیل نو بھی کر لی ہے۔

https://p.dw.com/p/3KT5a
تصویر: DW/B. Riegert

یورپی یونین کے رکن 28 ممالک میں مئی میں ہونے والے الیکشن میں جس نئی یورپی پارلیمان کا انتخاب کیا گیا تھا، اس کا اولین اجلاس اب ہونے ہی والا ہے۔ اس اجلاس سے قبل ایوان میں نمائندگی کے حامل اور مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے دائیں بازو کے انتہا پسند اور عوامیت پسند ارکان نے خود کو ایک نئے حزب کی صورت میں منظم کر لیا ہے۔

ان منتخب ارکان کی تعداد اگرچہ ماضی کے مقابلے میں نئی پارلیمان میں کافی زیادہ ہے تاہم یہ بات بھی طے ہے کہ وہ نئی پانچ سالہ پارلیمانی مدت میں یورپی یونین کی اس مقننہ کی طرف سے کی جانے والی قانون سازی پر صرف محدود حد تک ہی اثر انداز ہو سکیں گے۔

فرانسیسی شہر اسٹراسبرگ میں یورپی پارلیمان کے اس نئے دھڑے نے خود کو اٹلی میں حکمران اور دائیں بازو کی انتہا پسند جماعت 'لیگا‘ کی قیادت میں منظم کیا ہے اور اس میں مجموعی طور پر یونین کے رکن 28 میں سے نو ممالک سے تعلق رکھنے والی دائیں بازو کی قوم پسند، عوامیت پسند اور سخت گیر سیاسی جماعتوں کے ارکان شامل ہیں۔

Belgien Brüssel | Europäisches Parlament - Pressekonferenz: Rechtspopulistische Fraktion gegründet
دائیں سے بائیں: جرمنی کے ژورگ موئتھن، فرانس کی مارین لے پین اور اٹلی کے مارکو زَینیتصویر: DW/B. Riegert

یہ نیا یورپی پارلیمانی حزب اطالوی عوامیت پسند جماعت 'لیگا‘ کے ایک منتخب رہنما مارکو زَینی کی قیادت میں قائم کیا گیا ہے، جنہوں نے اس دھڑے کی تشکیل کے بعد کی جانے والی تعارفی پریس کانفرنس میں یورپی یونین اور اس کی پالیسیوں سے متعلق اس دھڑے کے تنقیدی اہداف و مقاصد پر روشنی ڈالنے کی کوشش کی۔

'یورپی سپر اسٹیٹ‘ کی مخالفت

اس پریس کانفرنس میں مارکو زَینی نے قوم پسندوں کے اس دھڑے کے اغراض و مقاصد کی وضاحت کرتے ہوئے زور دے کر کہا کہ یہ حزب یورپی یونین کو آئندہ ایک 'یورپی سپر اسٹیٹ‘ بننے سے روکنے کی کوشش کرے گا اور اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کوشاں رہے گا کہ مالی وسائل کے استعمال کے حوالے سے رکن ریاستوں کی خود مختاری کا زیادہ سے زیادہ احترام کیا جانا چاہیے اور یونین رکن ممالک کے داخلی معاملات میں بالکل کوئی مداخلت نہ کرے۔

مارکو زَینی ماضی میں اطالوی عوامیت پسند جماعت 'فائیو سٹار موومنٹ‘ کے رکن تھے لیکن پھر انہوں نے اپنی سیاسی ہمدردیاں تبدیل کرتے ہوئے انتہائی دائیں بازو کی پارٹی 'لیگا‘ یا لیگ میں شمولیت اختیار کر لی تھی۔ مارکو زَینی کی پارٹی کے سربراہ ماتیو سالوینی موجودہ مخلوط اطالوی حکومت میں وزیر خارجہ ہیں۔

یورو: ہاں یا نہیں

اس پارلیمانی دھڑے میں شمالی یورپی ملک فن لینڈ کی سیاسی جماعت 'فِنز پارٹی‘ بھی شامل ہے، جس کے سربراہ یُوسی ہالا آہو نے اس موقع پر کہا کہ یورپی مشترکہ کرنسی یورو کو سرے سے ختم کر دیا جانا چاہیے اور یونین کے رکن 19 ممالک پر مشتمل جس کرنسی اتحاد کی رکن ریاستیں یورو کو اپنی مشترکہ کرنسی کے طور پر استعمال کر رہی ہیں، اسے سرے سے ہی تحلیل کر دیا جانا چاہیے۔

اس بارے میں جرمنی میں اسلام اور مہاجرین کی مخالف کرنے والی دائیں بازو کی عوامیت پسند جماعت متبادل برائے جرمنی یا اے ایف ڈی کے ایک رہنما ژورگ موئتھن نے یورو کو مشترکہ کرنسی کے طور پر ختم کر دینے کی بات تو نہ کی تاہم ان کا کہنا تھا کہ جرمنی یورو کی صورت میں یورپی مالیاتی اتحاد سے اتنا فائدہ نہیں اٹھا رہا، جتنا کہ عام طور پر دعویٰ کیا جاتا ہے۔ اس پارلیمانی دھڑے میں اٹلی، فرانس، جرمنی، فن لینڈ اور آسٹریا سمیت کل نو ممالک سے تعلق رکھنے والے یورپی پارلیمانی ارکان شامل ہیں۔

پانچواں بڑا پارلیمانی دھڑا

یورپی پارلیمان میں دائیں بازو کے قوم پسندوں، انتہا پسندوں اور عوامیت پسندوں پر مشتمل یہ دھڑا ایوان کا پانچواں بڑا حزب ہے۔ اس کے ارکان کی مجموعی تعداد 73 بنتی ہے اور اس دھڑے نے اپنا نام 'شناخت اور جمہوریت‘ رکھا ہے۔ اس دھڑے سے قبل پارلیمان کے باقی چار بڑے حزب یہ ہیں: کرسچین ڈیموکریٹس (179 ارکان)، سوشل ڈیموکریٹس (152 ارکان)، لبرل (110 ارکان) اور گرین (76 ارکان)۔

یونین کے دوست اور ناقد

نو منتخب یورپی پارلیمان یورپی یونین  کا نواں جمہوری طور پر منتخب قانون ساز عوامی ادارہ ہے، جس کے ارکان کو سیاسی نظریات اور پارٹی شناخت کی بنیادوں پر دو بڑے اور واضح گروپوں میں تقسیم کیا جا سکتا ہے۔ اس نئی پارلیمان کے ارکان کی تعداد 751 ہے، جن میں سے 473 یورپی یونین کے 'دوست‘ ہیں جب کہ 251 یونین کے 'ناقد‘ یا 'مخالف‘ ہیں۔ مجموعی طور پر 27 ارکان ایسے بھی ہیں، جن کے بارے میں یہ واضح نہیں کہ وہ یورپی یونین کی حمایت کرتے ہیں یا اس بلاک پر تنقید۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں