یوم آزادی پاکستان، درجنوں بھارتی قیدیوں کی رہائی
13 اگست 2018پاکستان کی جانب سے یہ اعلان ایک ایسے موقع پر سامنے آیا ہے، جب گزشتہ چند برسوں میں شدید سرحدی کشیدگی کے بعد اب جوہری صلاحیت کے حامل ان دونوں ہمسایہ ممالک کی مشترکہ سرحدوں پر تناؤ میں قدرے کمی دیکھی گئی ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان متنازعہ علاقے کشمیر کی لائن آف کنٹرول پر حالیہ کچھ برسوں میں اطراف کے مسلح دستوں کے درمیان شدید جھڑپیں بھی دیکھی گئی ہیں۔
نواز شریف کے دورے سے قبل ڈیڑھ سو بھارتی قیدی رہا
’پاکستان 350 سے زائد بھارتی قیدی جلد رہا کر دے گا‘
جنوبی ایشیا کے ان دونوں حریف ممالک میں قید ایک دوسرے کے شہری اکثر وہ افراد ہوتے ہیں، جو دونوں ریاستوں کے درمیان طویل سرحد کو کسی نہ کسی جگہ سے غلطی سے عبور کر لیتے ہیں۔ ان میں نوے فیصد تعداد ان ماہی گیروں کی ہوتی ہے، جنہیں بحیرہء عرب میں سمندری حدود کی خلاف ورزی پر گرفتار کر لیا جاتا ہے۔
خبر رساں ادارے ڈی پی اے کے مطابق ان میں سے بعض قیدی کئی کئی سال قید خانوں میں گزار دیتے ہیں، جہاں انہیں غیر انسانی حالات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
پاکستانی وزارت خارجہ کے بیان کے مطابق، ’’ہیومینیٹیرین امور کو سیاسی معاملات سے دور رکھنے کی مستقبل پالیسی کے تناظر میں ان قیدیوں کی رہائی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔‘‘
بتایا گیا ہے کہ پیر کو رات گئے کم از کم 27 قیدیوں کو رہا کیا جائے گا، جو تمام کے تمام بھارتی ماہی گیر ہیں۔ اس بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان بھارت سے بھی ایسے ہی اقدامات کی توقع کرتا ہے۔
واضح رہے کہ سن 2013 سے دونوں ممالک کے درمیان سرحد اور لائن آف کنٹرول پر ہونے والی جھڑپوں کے نتیجے میں فوجیوں اور عام شہریوں سمیت سینکڑوں افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
ع ت، م م (روئٹرز، ڈی پی اے)