یونان: 14 مغوی پاکستانی تارکین وطن رہا کرا لیے گئے
19 ستمبر 2017نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کی یونانی شہر تھیسالونیکی سے ملنے والی رپورٹوں کے مطابق انسانوں کے اسمگلروں نے چودہ پاکستانی تارکین وطن کو مزید رقم طلب کرنے کے لیے مغوی بنا رکھا تھا۔
جرمنی سے مہاجرین کو ملک بدر کر کے یونان بھیجا جائے گا، یونان
پاکستان: انسانوں کی اسمگلنگ سالانہ قریب ایک ارب ڈالر کا کاروبار
یہ پاکستانی شہری گزشتہ منگل کے روز ترکی سے زمینی راستوں کے ذریعے سرحد عبور کر کے یونان پہنچے تھے۔ رپورٹوں کے مطابق ہر تارک وطن نے ترکی سے یونان پہنچنے کے لیے انسانوں کے اسمگلروں کو پندرہ سو یورو ادا کیے تھے۔
تاہم یونان پہنچنے کے بعد اسمگلروں نے انہیں یونان کے دوسرے بڑے شہر تھیسالونیسکی کے نواح میں ایک ویران علاقے میں مغوی بنا کر قید کر لیا۔ ان اسمگلروں کی تعداد پانچ تھی۔ پاکستانی تارکین وطن سے ان کی رہائی کے بدلے فی کس مزید ساڑھے چار سو یورو ادا کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
قیدی بنانے والے افراد ان سے مزید رقم کا مطالبہ کرتے ہوئے انہیں ڈرانے دھمکانے کے علاوہ لوہے کی راڈوں سے تشدد کا نشانہ بھی بناتے رہے۔ اس دوران ایک پاکستانی تارک وطن قید سے بھاگ نکلنے میں کامیاب ہو گیا اور فرار ہونے کے بعد اس نے اس سارے معاملے سے متعلق یونانی پولیس کو آگاہ کیا۔
اطلاع ملنے کے بعد یونانی پولیس فوری طور پر اس مقام کی جانب روانہ ہو گئی اور ہفتہ سولہ ستمبر کو علی الصبح اس مکان پر چھاپہ مارا گيا۔
پولیس نے وہاں موجود باقی تیرہ پاکستانیوں کو قید سے رہا کرا لیا اور قیدی بنانے والے دو اسمگلروں کو بھی گرفتار کر لیا۔ تاہم انسانوں کے تین اسمگلر اس دوران فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے جن کی تلاش جاری ہے۔
ایسوسی ایٹڈ پریس کی رپورٹ میں مغوی بنانے والے اسمگلروں کی شناخت اور قومیت کے بارے میں تفصیلات نہیں بتائی گئی ہیں۔
یونان سے ترکی ملک بدر ہونے والوں میں پاکستانی سرفہرست
پاکستانی تارکین وطن کی واپسی، یورپی یونین کی مشترکہ کارروائی