یونان میں ملک گیر ہڑتال، درجنوں افراد گرفتار
15 جون 2011تازہ ترین اطلاعات کے مطابق دارالحکومت ایتھینز میں مظاہرین کے خلاف پولیس نے آنسو گیس کا استعمال کیا جبکہ مظاہرین نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے پتھراؤ کیا ہے۔ مظاہرین کی طرف سے دارالحکومت ایتھنز میں وزارت خزانہ کی عمارت پر حملہ بھی کیا گیا ہے۔
اس ہڑتال کے نتیجے کے بارے میں ابھی کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہو گا۔ آج کی ہڑتال میں ریڈیو ملازمین کے علاوہ بجلی گھروں اور کئی دوسرے شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد حصہ لے رہے ہیں۔ اس ہڑتال میں نجی تاجروں کی شمولیت کے لیے ریڈیو پر بھی اعلانات کیے گئے، ’’ ہم 15 جون کو کوئی کام نہیں کریں گے۔
ہمیں حکومت کے بچتی پروگرام کے خلاف مل کر کھڑا ہونا ہوگا تاکہ غربت اور بے روزگاری میں مزید اضافہ نہ ہو۔ ہم تمام سرکاری اور نجی ملازمین سمیت کاروباری طبقے سے 15جون کو ہونے والی ہڑتال میں شمولیت کی اپیل کرتے ہیں۔ ‘‘
یونان حکومت کی طرف سے کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے پہلے ہی سے انتظامات کیے جا چکے ہیں۔ مظاہرین نے پارلیمان کی طرف جانے والے تمام راستے بلاک کرنے کے علاوہ شہر کے مرکزی چوک کو بلاک کرنے کا عندیہ دے رکھا ہے۔
گزشتہ ہفتے یونان حکومت نے ایک نئے بچتی منصوبے کا اعلان کیا تھا، جس کے تحت سن 2015 تک 78 بلین یورو کی بچت کی جائے گی۔ ان میں سے 22 بلین یورو حکومت سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں کمی اور ٹیکسوں کے ذریعے حاصل کرنا چاہتی ہے۔
دوسری جانب آج قرضوں کے بوجھ تلے دبے ہوئے ملک یونان کے لیے اربوں یورو مالیت کے ایک نئے امدادی پیکج کے موضوع پر یورو زون کے وُزرائے خزانہ کے مذاکرات بے نتیجہ ثابت ہوئے ہیں۔ وُزراء کی یہ ملاقات مجوزہ مشترکہ اعلامیے کے بغیر ہی اختتام کو پہنچ گئی۔ یہ وُزرائے خزانہ آئندہ اتوار کو اِسی موضوع پر ایک بار پھر صلاح و مشورہ کریں گے۔
رپورٹ: امتیاز احمد
ادارت: عدنان اسحاق