یونان کی مدد کے لئے یورپی یونین کا وعدہ
12 فروری 2010جمعرات کو برسلز میں منعقدہ سمٹ کے بعد یورپی حکام نے کہا کہ یونان کو اپنے بھاری قرضوں پر قابو پانے اور رواں برس اپنے بجٹ خسارے کو چار فیصد تک کم کرنے کے لئے مزید اقدامات کرنے ہوں گے۔
سمٹ کے بعد جاری کئے گئے اعلامئے میں کہا گیا کہ یورپی یونین یونان حکومت کی کوششوں اور ضروری اقدامات کے لئے اس کی سنجیدگی کی مکمل حمایت کرتی ہے۔ ساتھ ہی اضافی اقدامات کی بھی حامی ہے تاکہ 2010ء اور بعد کے سالوں کے لئے استحکام کے پروگرام کے تحت طے شدہ اہداف حاصل کئے جاسکیں۔
اعلامئے میں ایتھنز حکومت پر زور دیا گیا کہ بجٹ خسارے کو چار فیصد تک کم کرنے کے لئے ان اقدامات کو سختی سے نافذ کیا جائے۔
یونان کے مالیاتی بحران سے یورپی یونین کے 16ممالک کی مشترکہ کرنسی یورو پر دباؤ ہے اور مالیاتی منڈیوں میں بے چینی کی فضا ہے۔ قبل ازیں یورپی یونین کے صدر ہیرمان فان رومپوئے نے کہا کہ یونان نے مالی مدد کی درخواست نہیں کی۔
سمٹ کے بعد برسلز میں صحافیوں سے گفتگو میں یونان کے وزیر اعظم جارج پاپاندریو نے کہا کہ ان کی حکومت بجٹ خسارے کو کم کرنے کے لئے اضافی کارروائیاں کرنے کو تیار ہے۔
یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ یورپی یونین کے ضوابط کے مطابق اس کے رکن ممالک یونان کے لئے مشترکہ مالیاتی پیکیج کا اعلان نہیں کر سکتے۔ اس کے باوجود وہ اس مسئلے کے حل کے لئے کوشاں ہیں۔ اسی حوالے سے یورو زون کے رکن ممالک کے وزرائے خزانہ کا ایک اجلاس پیر کو برسلز میں ہو رہا ہے، جس میں یونان کے مالیاتی بحران کے حل پر مزید غور کیا جائے گا۔
جرمن چانسلر انگیلا میرکل بھی ان حالات میں یونان کو تنہا نہ چھوڑنے کا عندیہ دے چکی ہیں جبکہ یورپین کمیشن کے سربراہ ہوزے مانوئیل باروسو کا کہنا ہے کہ یونان کے لئے مالیاتی پیکیج کی قیاس آرائیاں بند ہونی چاہئیں۔
ہیرمان فان رومپوئے یورپی یونین کے صدر کی حیثیت سے اس کے کسی سمٹ کی صدارت پہلی مرتبہ کر رہے تھے۔ اس اجلاس کا مقصد یورپی یونین کی نئی مالیاتی حکمت عملی پر غور تھا، تاہم یونان کے مالیاتی بحران کے باعث اس سمٹ میں یورو کی ساکھ بچانے پر زیادہ زور رہا۔
رپورٹ: ندیم گِل
ادارت: شادی خان سیف