یوکرائن میں علحیدگی پسندوں کے خلاف کریک ڈاؤن
پہلی ہلاکت
یوکرائن کی وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ اتوار کو دونیتسک کے علاقے سلوینسک میں یوکرائنی پولیس کا ایک اہلکار ہلاک ہو گیا۔ روس نواز جنگجوؤں نے وہاں ایک پولیس اسٹیشن پر حملہ کیا اور ایک سکیورٹی چیک پوائنٹ کو نذر آتش کر دیا گیا تھا۔ کییف حکومت نے اس علاقے میں ’انسداد دہشت گردی‘ کے لیے ایک آپریشن شروع کر دیا ہے۔
علیحدگی کا مطالبہ
گزشتہ کچھ ہفتوں سے روس نواز جنگجو دونیتسک اور اس کے نواحی علاقوں میں متعدد حکومتی عمارتوں پر قبضہ کیے ہوئے ہیں۔ وہ اس علاقے کی آزادی کی خاطر ایک ریفرنڈم کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ اس علاقے میں روسی نسل کے افراد کی اکثریت ہے۔
انسداد دہشت گردی کے لیے آپریشن
یوکرائن کی حکومت نے سلوینسک نامی علاقے میں بھی دہشت گردی کے خلاف خصوصی آپریشن شروع کرنے کا اعلان کیا ہے، جس سے بحران کی شدت کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔ یوکرائن کے وزیر داخلہ Arsen Avakov نے اس آپریشن کے حوالے سے اپنے فیس بک پیغام میں لکھا ہے، ’خدا ہمارا حامی و ناصر ہو‘۔ مقامی آبادی کو شہر کا مرکزی علاقہ خالی کرنے یا گھروں میں رہنے کی تاکید کر دی گئی ہے۔
’دوسرے کریمیا‘ کا ماحول پیدا ہونے کا خطرہ
کییف حکومت کو اندیشہ ہے کہ روس بدامنی سے فائدہ اٹھاتے ہوئے یوکرائن کے مزید علاقوں پر قبضہ کر سکتا ہے۔ فروری میں کریمیا کے روس کے ساتھ الحاق کے بعد وہاں بحرانی صورتحال برقرار ہے۔ یوکرائن کے اس علاقے نے روس کے ساتھ الحاق کے لیے ایک ریفرنڈم کرایا تھا۔
روسی فوج کی سرحدوں پر تعیناتی
مغربی دفاعی اتحاد نیٹو نے ایسی سیٹلائٹ تصاویر جاری کی ہیں، جن میں دیکھا جا سکتا ہے کہ روس نے یوکرائن کے ساتھ سرحدوں پر بڑے پیمانے پر فوجی تعینات کر رکھے ہیں۔ نیٹو کے مطابق وہاں روسی فوجیوں کی تعداد تقریباﹰ چالیس ہزار ہے۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ روس اس منصوبہ بندی میں ہے کہ جیسے ہی کوئی موقع پیدا ہو، یوکرائن پر حملہ کر دیا جائے۔
روسی دعوے
روسی وزیر خارجہ سیرگئی لاوروف نے ایسے الزامات مسترد کر دیے ہیں کہ ماسکو حکومت یوکرائن پر حملے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔ تاہم انہوں نے اصرار کیا کہ کریمیا کو یوکرائن کا حصہ تصور نہ کیا جائے۔
اکثریت یوکرائن کے ساتھ ہے
یوکرائن کے مشرقی علاقوں کی صورتحال کریمیا سے مختلف ہے۔ معائنہ کاروں کا کہنا ہے کہ ان علاقوں کی زیادہ تر آبادی یوکرائن کے ساتھ رہنا چاہتی ہے تاہم وہ وسیع تر خود مختاری کے خواہاں ضرور ہیں۔ صرف ایک اقلیت کی کوشش ہے کہ روس کے ساتھ الحاق کر لیا جائے۔
مغرب کا روس سے مطالبہ
یوکرائن کے بحران پر ایک بین الاقوامی ہنگامی میٹنگ آئندہ جمعرات کو منعقد کی جا رہی ہے۔ اس دوران جرمن وزیر خارجہ فرانک والٹر اشٹائن مائر نے مطالبہ کیا ہے کہ روس تناؤ کے خاتمے کے لیے کوشش کرے۔ انہوں نے کہا کہ ماسکو حکومت یوکرائن کی مشرقی سرحدوں سے اپنی افواج واپس بلائے۔