یوکرائنی بحران: کیری اور لاوروف کی ملاقات
31 مارچ 2014پیرس میں روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف اور اُن کے امریکی ہم منصب جان کیری کے درمیان ہونے والی اس ملاقات کو یوکرائنی بحران کے حل کے سلسلے میں ایک نئی کوشش قرار دیا گیا ہے۔ یہ ملاقات چار گھنٹے تک جاری رہی۔ جان کیری نے روسی وزیر خارجہ کے ساتھ پیرس میں روسی سفیر کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔ اس دوران امریکی وزیر خارجہ نے اپنے فرانسیسی ہم منصب لاراں فابیوس کے ساتھ ٹیلی فون پر تبادلہ خیال بھی کیا۔ دونوں ملکوں کے وزرائے خارجہ کی ملاقات کو روسی صدر ولادیمیر پوٹن کی اور امریکی صدر باراک اوباما کے درمیان ہونے والی ٹیلی فونگ گفتگو کا تسلسل خیال کیا گیا ہے۔
پیرس میں ہونے والی ملاقات کے بعد جان کیری اور سرگئی لاوروف نے میڈیا کو اپنی گفتگو کی بابت کچھ بھی نہیں بتایا۔ تاہم مصافحے کے ساتھ دونوں وزراء نے میڈیا کے لیے خصوصی فوٹو بنوایا۔ کیری کے روانہ ہوتے وقت روسی وزیر خارجہ نے انہیں گُڈ نائٹ اور گُڈ لَک بھی کہا۔ اسی ملاقات سے قبل روس کی جانب سے یوکرائنی بحران کے تنازعے کے حل کے لیے اپنی تجاویز بھی پیش کی گئیں۔ جن کے مطابق روس نے اس خواہش کا اظہار کیا ہے کہ کییف حکومت ایک وفاق کے تلے اتحاد قائم کرتے ہوئے اپنے بعض حصوں کو وسیع خود مختاری فراہم کرے۔
روس کی جانب سے یوکرائنی سرحدوں کے قریب اپنی فوجوں کے اجتماع کو فوجی مشقوں کی ضرورت قرار دیا گیا ہے۔ دوسری جانب امریکی اور یورپی حکام کا خیال ہے کہ جس انداز میں روس نے سابقہ سوویت یونین سے آزادی حاصل کرنے والی جمہوریہ کے بعض علاقوں کے قریب فوج جمع کر رکھی ہے، وہ ماسکو حکومت کے عسکری عزائم کی عکاس ہے۔ یوکرائن بارے میں روسی تجاویز وزیر خارجہ سرگئی لاوروف کے ایک تازہ انٹرویو میں سامنے آئی ہیں۔ اسی میں روسی وزیر خارجہ نے واضح کیا کہ روس یوکرائن میں فوجی مداخلت کا قطعاً کوئی ارادہ نہیں رکھتا۔ لاوروف کے خیال میں یوکرائن میں پائیدار استحکام ایک مضبوط وفاق ہی دے سکتا ہے۔
روسی اور امریکی وزرائے خارجہ یوکرائنی بحران کے بعد سے مسلسل ایک دوسرے کے ساتھ رابطہ رکھے ہوئے ہیں۔ اس مسئلے پر براہ راست ملاقاتوں کے علاوہ وہ ٹیلی فون پر بھی ایک دوسرے کے ساتھ خیالات کا تبادلہ تواتر سے کرتے چلے آ رہے ہیں۔ دونوں وزرائے خارجہ گزشتہ ہفتے کے دوران ہالینڈ کے شہر دی ہیگ میں بھی ملاقات کر چکے ہیں۔ اسی دوران لاوروف نے روس پر لگائی جانے والی پابندیوں کو بند گلی کی پالیسی سے تعبیر کیا۔ دریں اثناء امریکا نے یوکرائن کی ہمسایہ ریاست مالدویا کی سرحدی سکیورٹی خدشات کے تناظر میں اُس کی امداد میں اضافہ کرتے ہوئے دس ارب ڈالر دینے کا وعدہ کیا ہے۔