1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتیورپ

یوکرین نے ترک اسٹریم گیس پائپ لائن پر حملے کیے، روسی الزام

13 جنوری 2025

ماسکو کی جانب سے یوکرین پر ترک اسٹریم گیس پائپ لائن کے بنیادی ڈھانچے پر ڈرون حملے کرنے کا الزام لگایا گیا ہے، جو ترکی کے راستے روسی گیس یورپ تک پہچانے کا اہم ذریعہ ہے۔

https://p.dw.com/p/4p6Sb
Fokus Europa | Türkei Energie
تصویر: SWR

ماسکو میں روسی وزارت دفاع نے پیر 13 جنوری کے روز ایک بیان میں کہا، ’’گیارہ جنوری کو کییف حکومت نے یورپی ممالک کو روسی گیس کی سپلائی منقطع کرنے کی غرض سے جنوبی روس میں ایک گیس کمپریسر اسٹیشن پر، جو ترک اسٹریم (TurkStream) پائپ لائن کو گیس سپلائی کرتا ہے، نو ڈرون حملے کیے۔

اس بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ ان تمام ڈرونز کو مار گرایا گیا تاہم ان کے زمین پر گرنے والے ملبے سے اس گیس اسٹیشن کی عمارت اور تکنیکی آلات کو معمولی نقصان پہنچا۔

یہ اسٹیشن بحیرہ اسود پر روس کے جنوبی ساحل کے قریب اور جزیرہ نما کریمیا کے دوسری جانب واقع گائی کوڈزور نامی گاؤں میں واقع ہے، جسے تین سال سے جاری روسی یوکرینی تنازعے میں متعدد بار نشانہ بنایا گیا ہے۔

روسی وزارت دفاع نے اپنے بیان میں کہا کہ یہ گیس کمپریسر اسٹیشن معمول کے مطابق کام کر رہا ہے اور حملوں کی وجہ سے گیس سپلائی میں کسی قسم کی کوئی رکاوٹ پیدا نہیں ہوئی۔

ترک اسٹریم (Turkstream) پر روس یوکرین تنازعے کے چلتے کئی حملے کیے گئے۔
ترک اسٹریم (Turkstream) پر روس یوکرین تنازعے کے چلتے کئی حملے کیے گئے۔ تصویر: Dmitry Feoktistov/TASS/dpa/picture alliance

ترک اسٹریم گیس پائپ لائن، جو روس سے ترکی تک جاتی ہے اور پھر بلقان کے راستے یورپ تک روسی گیس پہنچاتی ہے، اس مقصد کے لیے استعمال ہونے والی آخری فعال گیس پائپ لائن ہے۔

بحیرہ اسود کی گہرائی سے گزرنے والی یہ پائپ لائن 930 کلومیٹر طویل ہے اور اس کے ذریعے سالانہ تقریباﹰ 31.5 بلین کیوبک میٹر گیس کی ترسیل ممکن ہے۔ روس کی یوکرین میں فوجی مداخلت کے بعد سے یورپی یونین نے روسی گیس پر اپنا انحصار محدود کرنے کی کوشش کی ہے۔

تاہم پائپ لائن کے ذریعے گیس کی درآمد میں کمی کے باوجود کئی یورپی ممالک نے روسی مائع قدرتی گیس (ایل این جی) کی خریداری میں اضافہ کیا ہے۔ یہ گیس ان ممالک کو سمندری راستوں سے پہنچائی جاتی ہے۔

ر ب/ م م (اے ایف پی)