یوکرین کا روس کے بحری جہاز پر حملہ
26 دسمبر 2023یوکرین کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق اس کی ملکی فضائیہ نے روس کے 'نووچرکاسک لینڈنگ جہاز‘ کو نشانہ بنایا ہے۔ دریں اثنا روسی وزارت دفاع نے اس حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ کریمیا کی فیوڈوسیا بندرگاہ پر ایک میزائل سے حملہ کیا گیا، جس سے ایک بڑے بحری جہاز کو نقصان پہنچا ہے۔
حالیہ چند مہینوں کے دوران یوکرینی افواج کریمیا کے ارد گرد متعدد حملے کر چکی ہیں اور ان میں زیادہ تر سمندری ڈرونز استعمال کیے گئے تھے۔ ماسکو حکومت نے کریمیا کو سن 2014 میں روس کے ساتھ ضم کر دیا تھا لیکن یوکرین اور مغربی ممالک ابھی تک اسے روس کا کریمیا پر غیرقانونی قبضہ قرار دیتے ہیں۔
یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی ان حملوں کی ہمیشہ تعریف کرتے آئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اس طرح یوکرین کو بحیرہ اسود میں نقل و حرکت کی آزادی کے ساتھ ساتھ لاکھوں ٹن گندم برآمد کرنے کا موقع ملا ہے۔
کریمیا میں روس کی طرف سے مقرر کردہ سربراہ سرگئی اکسیونوف نے کہا ہے کہ اس حملے میں ایک شخص بھی مارا گیا ہے۔ دوسری جانب روسی وزیر دفاع سرگئی شوئیگو نے صدر ولادیمیر پوٹن کو اس حملے کے بارے میں تفصیلی طور پر آگاہ کر دیا ہے۔
یوکرین کی طرف سے جاری ہونے والے ایک تازہ بیان کے مطابق اس حملے میں کروز میزائل استعمال کیے گیے ہیں لیکن یہ نہیں بتایا گیا کہ کروز میزائلوں کی یہ کون سی قسم کون سی تھی۔ ماضی میں برطانیہ اور فرانس نے کییف حکومت کو ایسے طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل فراہم کیے تھے۔
روس نے حال میں اشارہ دیا تھا کہ وہ بحیرہ اسود کے ساحل کے ساتھ واقع یوکرین کے مزید علاقوں پر قبضہ کرنے کی کوشش کر سکتا ہے۔ صدر پوٹن نے رواں ماہ کے آغاز میں کہا تھا کہ یوکرینی بحریہ کا ہیڈ کوارٹر اوڈیسا بھی ایک ''روسی شہر‘‘ ہے۔
روسی خبر رساں اداروں کی طرف سے نشرکردہ ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ بندرگاہ پر زور دار دھماکوں کے بعد آگ بھڑک اٹھی ہے۔
فیوڈوسیا کی آبادی تقریباً 69 ہزار نفوس پر مشتمل ہے اور یہ جزیرہ نما کریمیا کے جنوبی ساحل پر واقع ہے۔
ا ا / ک م (ڈی پی اے، اے ایف پی، اے پی)