آئرلینڈ اور برطانیہ میں فضائی حدود پر پھر سے پابندی
4 مئی 2010آئس لینڈ کے آتش فشاں کی راکھ کے تناظر میں آئرلینڈ نے منگل کو اپنی فضائی حدود چھ گھنٹے تک بند رکھنے کا اعلان کیا ہے جبکہ برطانیہ میں پابندی کا اطلاق صرف مخصوص علاقوں میں ہی ہوگا۔ آئرش حکام کا کہنا ہے کہ اس پابندی کا اطلاق ملکی ہوائی اڈوں پر پروازوں کی آمد اور روانگی پر ہوگا جبکہ برطانیہ اور یورپ کے دیگر ممالک سے اڑنے والے طیارے ان کی فضائی حدود استعمال کر سکتے ہیں۔
آئرش ایوی ایشن اتھارٹی نے پیر کو اعلان کیاکہ منگل کو عالمی وقت کے مطابق صبح چھ سے سے دوپہر ایک بجے تک ملکی ہوائی اڈوں پر پروازوں کی آمد اور روانگی معطل رہے گی۔ حکام نے کہا کہ اس پابندی کا فیصلہ آتش فشاں کی راکھ کے نئے بادلوں کے خطے کی جانب بڑھنے کی وجہ سے کیا گیا ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ آئرلینڈ متاثرہ خطے میں واقع ہے اور اس وقت راکھ کے بادلوں کی شدت ایک مرتبہ پھر پروازوں کے لئے مناسب نہیں ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ عملے اور مسافروں کے تحفظ کے پیشِ نظر کیا گیا ہے۔ انہوں نے ’والکینک ایش اڈوائس سینٹر‘ VAAC کے حوالے سے بتایا کہ اس پابندی سے ڈبلن سمیت ملک کے تمام ہوائی اڈے متاثر ہوں گے۔
اُدھر برطانیہ نے بھی مخصوص علاقے میں اپنی فضائی حدود بند کر دی ہیں۔ برطانوی سول ایوی ایشن اَتھارٹی نے فضائی کمپنیوں کو خبردار کیا کہ راکھ کے بادلوں کے باعث سکاٹ لینڈ میں محدود پیمانے پر فضائی حدود بند رکھی جائیں گی۔ اس پانبدی کا اطلاق پیر کو عالمی وقت کے مطابق شام پانچ بجے ہوا۔
گزشتہ ماہ آئس لینڈ میں ایک آتش فشاں پھٹنے کے بعد اس کی راکھ کے باعث یورپ کے متعدد ممالک میں پروازوں پر تقریباً ہفتہ بھر پابندی عائد رہی۔ بعد ازاں یورپی حکام، فضائی کمپنیوں اور ریگولیٹرز کے مابین مذاکرات کے بعد ہی پروازیں بحال ہو سکیں۔
اس دوران مجموعی طور پر 95 ہزار پروازیں متاثر ہوئیں۔ فضائی کمپنیوں کا کہنا تھا کہ اس عرصے میں فضائی صنعت کو ایک ارب 70 کروڑ ڈالرز کا نقصان ہوا۔
رپورٹ: ندیم گِل/خبر رساں ادارے
ادارت: گوہر نذیر گیلانی