1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

آفریدی کی بوم بوم بالنگ، پاکستان کی 205 رنز سے کامیابی

23 فروری 2011

پاکستان نے عالمی کپ کے اپنے پہلے میچ کینیا کو 205 رنز سے شکست دے دی ہے۔ کپتان آفریدی نے پانچ وکٹیں لیں۔کینیا صرف 112 رنز بنا سکی۔

https://p.dw.com/p/10OLu
تصویر: AP

کپتان شاہد آفریدی کی تباہ کن بالنگ، اکمل برادران، یونس خان اور مصباالحق کی شاندار بیٹنگ کی بدولت پاکستان اپنے پہلے میچ میں کینیا کو شکست دینے میں کامیاب ہو گیا۔ کینیا کی ٹیم 318 کے تعاقب میں صرف 112 رنز پر آؤٹ ہو گئی۔ کینیا کی جانب سے سب سے کامیاب بیٹسمن اوبایو رہے، انہوں نے 47 رنز بنائے۔ ان کے علاوہ کینیا کا کوئی بھی کھلاڑی پاکستانی بالرز کے سامنے نہیں ٹک سکا۔

Shoaib Akhtar Mai 2009
شعیب اختر کوئی وکٹ حاصل نہ کر سکےتصویر: AP

کینیا نے پراعتماد انداز میں اننگز کا آغاز کیا تھا۔ کینیا کی پہلی وکٹ 37 رنز پرگری ۔ پاکستان کی جانب سے کپتان آفریدی نے5، عمر گل نے 2 اور محمد حفیظ نے ایک وکٹ لی۔ کینیا کے دو کھلاڑی رن آؤٹ ہوئے۔ شعیب اختر، عبدالرحمن اور عبدالرزاق کوئی وکٹ حاصل نہ کر سکے۔

اس سے قبل پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے کینیا کو318 رنز کا ہدف دیا تھا۔ پاکستان کی ابتداء اچھی نہ تھی۔ اوپنر محمد حفیظ 9 رنز بنا کر11رنز کے مجموعی اسکور پر اور احمد شہزاد صرف ایک رن بنا کر پویلین واپس پہنچ چکے تھے۔ اس موقع پر یونس خان اور کامران اکمل نے ذمہ داری سے کھیلتے ہوئے ٹیم کی پوزیشن کو مستحکم کیا۔ کامران 55 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے جبکہ یونس خان نے بھی نصف سنچری اسکور کی۔

پاکستان کی پانچویں گرنے والی وکٹ مصباح الحق کی تھی، جو 273 کے اسکور پر گری۔ مصباح الحق 65 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔ اس موقع پر کپتان شاہد آفریدی اور عمر اکمل نے آخری تین اوورز میں گراؤنڈ کے چاروں اطراف اسٹروک کھیلنے کی کوشش کی۔ اسی کوشش میں عمر71 رنز بنا کر اوڈویو کی بال پراوبویا کے ہاتھوں باؤنڈری پر کیچ ہو گئے۔ کپتان آفریدی کی آخری اوورز میں بوم بوم نہ چل سکی اور وہ صرف 7 رنز ہی بنا سکے۔ عبدالزراق کے7 اور عبدالرحمن کے 5 رنز کے ساتھ پاکستان کی اننگز 317 رنز 7 کھلاڑی آؤٹ پر ختم ہوئی۔

Umar Akmal
عمر اکمل نے پاکستان کی جانب سے سب سے زیادہ اسکور کیاتصویر: AP

کینیا کی جانب سے سب سے کامیاب بالر اوڈویو رہے، جنہوں نے7 اوورز میں41 رنز دے کر 3 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔ کینیا کے بالرز نے ابتداء میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے پاکستانی کھلاڑیوں کو آزادانہ اسٹروک کھیلنے کا موقع نہیں دیا۔ تاہم ان کی نپی تلی بالنگ اس وقت بے کار ثابت ہوئی جب آخری لمحات میں کینیا کے کھلاڑی فاضل رنز پر قابو نہ کر پائے۔ اس میچ میں صرف کینیا کی جانب سے دیے جانے والے ایکسٹرا رنز کی تعداد 45 تھی۔

رپورٹ : عدنان اسحاق

ادارت : شامل شمس

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں