آفریدی کی تباہ کن واپسی، پاکستان کی ایک اور جیت
12 نومبر 2011دبئی انٹرنیشنل اسٹیڈیم میں جمعہ کے دن کھیلے گئے اس میچ میں سری لنکا کی ٹیم نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا اور تمام ٹیم 40.3 اوورز میں 131رنز بنا کر ہی ڈھیر ہو گئی۔ پاکستان کی ٹیم نے عمران فرحت اور یونس خان کی نصف سنچریوں کی بدولت 132 رنز کا ہدف دو وکٹوں کے نقصان پر 21.5 اوورز میں ہی مکمل کر لیا۔
دبئی کرکٹ گراؤنڈ کی وکٹ بلے بازی کے لیے کچھ پیچیدہ تھی اور وہاں اسٹروک کھیلنا کوئی آسان نہیں تھا۔ لیکن محتاط اور ذمہ دارانہ بلے بازی کے بجائے سری لنکا کے بلے بازوں کی ’اسٹروک سیلکشن‘ انتہائی بری رہی۔ پاکستانی بولرز نے انتہائی عمدہ بولنگ کا مظاہرہ کیا اور وقفے وقفے سے وکٹیں گراتے رہے۔ مبصرین کے بقول اس وکٹ پر رک کر کھیلنا چاہیے تھا اور بری گیند کا انتظار کرنا چاہیے تھا لیکن سری لنکن بلے بازوں نے انتہائی عجلت کا مظاہرہ کیا۔
سری لنکا کی طرف سے کامیاب ترین بلے باز چندی مل رہے۔ انہوں نے اٹھائیس رنز بنائے اور شاہد خان آفریدی کی گیند پر ایل بی ڈبلیو ہوگئے۔ دیگر بلے بازوں میں تھرنگا 25 جبکہ جے وردنے 24 رنز کے ساتھ نمایاں رہے۔
پاکستان کی طرف سے کامیاب ترین بولر اپنی مختصر ریٹائرمنٹ کے بعد دوبارہ بین الاقوامی کرکٹ میں جلوہ گر ہونے والے اسٹار کھلاڑی شاہد خان آفریدی رہے۔ انہوں نے 9.3 اوورز میں ستائیس رنز دے کر تین کھلاڑی آؤٹ کیے۔ شاہد خان آفریدی کو ان کی بہترین بولنگ کی وجہ سے میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔ سعید اجمل اور محمد حفیظ نے دو دو جبکہ اعزاز چیمہ اور عبدالرزاق کے حصے میں ایک ایک وکٹ آئی۔
پاکستانی ٹیم نے جب اس آسان ہدف کا تعاقب شروع کیا تو اوپنر محمد حفیظ پانچ رنز کے انفرادی اسکور پر جلد ہی آؤٹ ہو گئے۔ تاہم بعد ازاں عمران فرحت اور یونس خان نے عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور دونوں نے ہی نصف سنچریاں اسکور کیں۔ ان دونوں بلے بازوں نے دوسری وکٹ کی شراکت میں 103 رنز بنائے۔ عمران فرحت پچاس کے انفرادی اسکور پر آؤٹ ہوئے جبکہ یونس خان نے 56 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی۔
پانچ ایک روزہ میچوں کی سیریز میں اب پاکستان کو ایک صفر سے برتری حاصل ہو گئی ہے۔ اس سیریز کا دوسرا میچ چودہ نومبر کو دبئی میں ہی کھیلا جائے گا۔
رپورٹ: عاطف بلوچ
ادارت: عابد حسین