استنبول نائٹ کلب پرحملہ: درجنوں ہلاک، چالیس زخمی
1 جنوری 2017استنبول کے گورنر واصپ شاہین کے بقول استنبول کے ایک گنجان آبادی والے علاقے میں قائم اس نائٹ کلب پر یہ حملہ نئے سال کے آغاز سے کچھ لمحوں بعد ہی کیا گیا۔ اتوار کی صبح سویرے ہونے والے اس خونریز حملے میں تا حال اطلاعات کے مطابق 40 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔
استنبول کے گورنر نے اس حملے کو ’دہشت گردانہ حملہ‘ قرار دیا ہے تاہم انہوں نے اس بارے میں کچھ نہیں کہا کہ اس حملے کے پیچھے کن عناصر کا ہاتھ ہو سکتا ہے۔ ترک ٹی وی این ٹی وی کے مطابق حملہ آوروں نے نائٹ کلب کی عمارت میں داخل ہونے سے قبل باہر کھڑے پولیس افسر کو گولی مار کر ہلاک کیا اور پھر عمارت میں داخل ہوئے جس میں قریب آٹھ سو افراد نئے سال کا جشن منا رہے تھے۔
این ٹی وی کے مطابق سینٹا کلاز کا روپ دھارے دو حملہ آوروں نے ترکی کے اس انتہائی گنجان آباد شہر کے نائٹ کلب کو نشانہ بنایا یہ نائٹ کلب استنبول کے مہنگے ترین علاقے میں قائم ہے اور یہاں تک عام افراد کا پہنچنا بہت مشکل بتایا جاتا ہے۔
ترکی کو سن 2016 میں کئی دہشت گردانہ حملوں کا سامنا رہا ان حملوں کا ذمہ دار شدت پسند تنظیم اسلامک اسٹیٹ سے منسلک کرد باغیوں کو ٹہرایا جاتا ہے۔ یہ حملے کم از کم 180 افراد کی ہلاکت کا سبب بنے۔
نئے سال کی آمد کے سلسلے میں ترکی میں احتیاطی تدابیر کے طور پر مختلف شہروں میں سکیورٹی بڑھا دی گئی تھی۔ استنبول میں سترہ ہزار پولیس اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے۔