اسرائیلی سکیورٹی جرمنی کی ترجیح رہے گی، میرکل
10 اکتوبر 2021جرمن چانسلر انگیلا میرکل دو روزہ سرکاری دورے پر اسرائیل میں ہیں۔ خیال کیا جا رہا ہے کہ بطور حکومتی سربراہ یہ ان کا آخری غیر ملکی دورہ ہو گا۔ ان کے 16 سالہ دور اقتدار میں اسرائیل کا یہ آٹھواں سرکاری دورہ ہے۔ اپنے اس دورے کے دوران انہوں نے آج اتوار 10 اکتوبر کو یروشلم میں اسرائیلی وزیر اعظم نیفتالی بینیٹ سے ملاقات کی ہے۔
'آئندہ ہفتے ایرانی جوہری معاہدے کے لیے اہم‘
اسرائیلی وزیر اعظم نیفتالی بینیٹ کے ساتھ ملاقات کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے کہا کہایرانی جوہری معاہدےکے حوالے سے آئندہ ہفتے اہم ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران اور امریکا کے درمیان جوہری معاہدے پر اختلافات برقرار رہنے کا نتیجہ یہ نکلے گا کہ ہر گزرتے دن کے ساتھ ایران زیادہ سے زیادہ یورینیم افزودہ کرتا جائے گا۔
میرکل کے مطابق روسی صدر ولادیمیر پوٹن اور چینی صدر شی جِن پِنگ کی بھی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ ایران کو مذاکرات کی میز پر واپس لانے میں مدد کریں۔
ہولوکاسٹ کی یادگار
اسرائیلی وزیر اعظم نیفتالی بینیٹ کے ساتھ ملاقات کے بعد جرمن چانسلر انگیلا میرکل ہولوکاسٹ میموریل 'یاد وشم‘ گئیں جہاں انہوں نے پھول چڑھائے۔ اس موقع پر نیفتالی بینیٹ بھی ان کے ساتھ موجود تھے۔
میرکل کا اس موقع پر کہنا تھا، ''ہولوکاسٹ میں انسانیت کے خلاف جرائم کے بعد، جرمنی کے اندر تعلقات کو نئے سرے سے اور نئے طریقے سے استوار کرنا ممکن ہوا۔‘‘ میرکل نے مزید کہا، ''میں اس موقع کو استعمال کرتے ہوئے اس بات پر بھی زور دوں گی کہ اسرائیل کی سکیورٹی ہر جرمن حکومت کے لیے ہمیشہ مرکزی اہمیت کی حامل رہے گی۔‘‘
میرکل اپنے اس دورے کے دوران اسرائیلی صدر اسحاق ہیرزوگ اور وزیر خارجہ ژائیر لیپیڈ سے ملاقاتیں کر رہی ہیں ۔ تاہم ان کے اس دورے میں اپوزیشن رہنما بینجمن نیتن یاہو کے ساتھ ملاقات طے نہیں ہے۔ 2009ء سے 2021ء تک نیتن یاہو کے وزیر اعظم کے طور پر انہوں نے زیادہ تر بینجمن نیتن یاہو کے ساتھ ہی معاملات کیے ہیں۔
اسی طرح جرمن چانسلر انگیلا میرکل کی اس دورے کے دوران فلسطینی صدر محمود عباس کے ساتھ بھی ملاقات شیڈول نہیں ہے۔
اس دورے کے دوران جرمن چانسلر انگیلا میرکل کو اسرائیل کی ٹیکنیکل یونیورسٹی کی طرف سے ڈاکٹریٹ کی اعزازی ڈگری بھی دی جا رہی ہے۔ میرکل کل پیر 11 اکتوبر کو واپس جرمنی لوٹیں گی۔
ا ب ا/ک م (روئٹرز، اے ایف پی)