اطالوی انڈہ امریکا بھیجتے ہوئے گرفتار
19 مارچ 2015انڈہ امریکا بھیجنے کی یہ کوشش اٹلی کے شمال مشرق میں واقع بیرگامو ایئر پورٹ پر دیکھنے میں آئی۔ حکام کا کہنا ہے کہ اس انڈے کی لمبائی پچاس سینٹی میٹر اور قطر پچھتر سینٹی میٹر ہے اور اسے ایک پارسل کی صورت میں امریکی شہر لاس اینجلس کے لیے روانہ کیا گیا تھا۔
جس اطالوی شہری نے یہ پارسل بھیجا تھا، اُس نے پارسل میں موجود ’ساز و سامان‘ کی مالیت پانچ سو یورو سے بھی کم بتائی تھی اور اُس کا اصرار ہے کہ یہ انڈہ محض شادی کا ایک تحفہ تھا۔
خیال کیا جاتا ہے کہ یہ انڈہ زمانہ قبل از تاریخ کے ’برڈ ایلیفینٹ‘ یا ہاتھی نما پرندے کا ہے، جسے ماہرین ’ایپیورنِس میکسیمس‘ کہتے ہیں اور جس کا وزن نصف ٹن کے قریب ہوا کرتا تھا۔ یہ پرندہ بارہ ہزار سال پہلے اپنے اختتام کو پہنچ جانے والے برفانی دور میں مڈغاسکر کے جزیرے پر رہا کرتا تھا۔
اطالوی اخبار ’کوریئیرا ڈیلا سیرا‘ سے باتیں کرتے ہوئے پارسل بھیجنے والے اطالوی شہری نے بتایا کہ اُس کی بیوی کا تعلق مڈغاسکر سے ہے اور اُسے یہ انڈہ شادی کے ایک تحفے کے طور پر ملا تھا۔ اس شخص کا حوالہ دیتے ہوئے اخبار لکھتا ہے:’’(مڈغاسکر میں) آپ کو اس طرح کے انڈے چند یورو کے عوض مل سکتے ہیں۔ میری بیوی انہیں جمع کرتی ہے۔ اُس کے گھر والوں کے پاس اس طرح کے چند انڈے موجود ہیں۔‘‘
اٹلی کے اس شہری کو ثقافتی اہمیت کی ایک چیز کو بغیر اجازت برآمد کرنے کے الزم میں جیل کی سزا کے علاوہ پانچ ہزار یورو تک کا جرمانہ بھی ہو سکتا ہے۔