1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امریکی حکومت لیبیا کو اسلحہ فراہم کرنے پر تیار

عاطف بلوچ16 مئی 2016

امریکا اور دیگر عالمی طاقتیں لیبیا میں جنگجوؤں کے خلاف کارروائی کے لیے طرابلس کی بین الاقوامی سطح پر حمایت یافتہ حکومت کو اسلحہ فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔ لیبیا میں قذافی کے دور کے بعد دو متوازی حکومتیں فعال ہو گئی تھیں۔

https://p.dw.com/p/1IomI
Österreich Wien Libyenkonferenz Gepräche Libyen - Paolo Gentiloni - John Kerry - Martin Kobler
تصویر: picture-alliance/AP Photo/L. Foeger

خبر رساں ادارے اے پی نے سولہ مئی بروز پیر کے دن شائع کردہ اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ ویانا میں لیبیا پر ہونے والے عالمی مذاکرات میں امریکا اور دیگر ممالک نے لیبیا کی بین الاقوامی حمایت یافتہ حکومت کو اسلحہ فراہم کرنے پر رضا مندی ظاہر کر دی ہے۔

فی الحال اس شمالی افریقی ملک کو اسلحہ فراہم کرنے پر پابندی عائد ہے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ اگر اس حکومت کو اسلحہ فراہم کیا گیا تو وہ دیگر جنگجو گروہوں کے ہاتھ جا سکتا ہے۔

امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے کہا ہے کہ عالمی برداری لیبیا پر اسلحے کی فراہمی پر عائد اقوام متحدہ کی پابندی کو ختم کرانے کی کوشش کرے گی۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اس ملک میں داعش ایک بڑا خطرہ بنتی جا رہی ہے اور اس کا مقابلہ کرنا ضروری ہے۔

گزشتہ ماہ ہی لیبیا کی حکومت نے کہا تھا کہ اس ملک میں داعش کا اثرورسوخ بڑھتا جا رہا ہے اور اگر ان جہادیوں کا مقابلہ نہ کیا گیا تو وہ ملک بھر میں پھیل سکتے ہیں۔

جان کیری کے بقول لیبیا کی بین الاقوامی حمایت یافتہ حکومت ہی ملک کو متحد رکھ سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہی حکومت ہی داعش کو شکست دے سکتی ہے۔ اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ امریکا لیبیا کی اس حکومت کو مالی امداد بھی فراہم کرے گا تاکہ وہ اقتصادی مسائل سے نمٹنے کے قابل بھی ہو سکے۔

ویانا میں ہونے والے اس اجلاس کے اعلامیے کی ایک نقل اے پی کو موصول ہوئی ہے، جس کے مطابق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مستقل ارکان نے کہا ہے کہ وہ لیبیا کی حکومت کی درخواستوں کو تسلیم کرے گی۔

اس اجلاس میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے پندرہ غیر مستقل ارکان ممالک کے مندوبین نے بھی شرکت کی۔ لیبیا کی حکومت نے مطالبہ کیا ہے کہ اسلحے کی فراہمی پر عائد پابندی کو اٹھا لیا جائے۔

John Kerry Wien Österreich Libyen Gespräche
امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے کہا ہے کہ عالمی برداری لیبیا پر اسلحے کی فراہمی پر عائد اقوام متحدہ کی پابندی کو ختم کرانے کی کوشش کرے گیتصویر: Reuters/L.Foeger

اس اجلاس میں بیس سے زائد ممالک کے اعلیٰ سفارتکاروں نے لیبیا میں قیام امن کے لیے دیگر تجاویز پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ اس میٹنگ سے قبل جرمن وزیر خارجہ فرانک والٹر شٹائن مائر نے البتہ کہا کہ اس مذاکراتی عمل سے زیادہ توقعات وابستہ نہیں کی جانا چاہییں۔

جرمن وزیر کے مطابق عالمی برداری لیبیا کی حکومت کی ہر ممکن مدد کو تیار ہے لیکن وہاں قیام امن اور اقتصادی ترقی کے لیے مقامی رہنماؤں نے ہی عزم ظاہر کرنا ہے۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں