انڈونیشی پولیس نے پچاس سے زائد ہم جنس پرست مردوں کو دھر لیا
7 اکتوبر 2017سب سے زیادہ مسلمان آبادی والے ملک انڈونیشیا کے دارالحکومت جکارتہ پولیس نے ایک مکان میں قائم کسرتی مرکز (جِم) اور گرم حمام (سوانا) پر مارے گئے چھاپے کے دوران کئی غیر ملکی مردوں سمیت مقامی ہم جنس پرست مردوں کو حراست میں لے لیا ہے۔
ہم جنس پرستوں کے کلب پر چھاپہ، 140 گرفتار
ہم جنس پرست مردوں کو 85 کوڑے مارے جانے کی سزا
دونوں ہم جنس پرستوں کو بیت مارے جائیں، عدالتی حکم
انڈونیشیا: ہم جنسی پرستی سے متعلق سمائیلیز ہٹانے کا حکم
دارالحکومت جکارتہ کی پولیس نے یہ چھاپہ عوامی شکایات کے بعد جمعہ اور ہفتے کی درمیانی شب میں مارا تھا۔ پولیس کے مطابق گرفتار ہونے والوں میں اکاون مرد اور کسرتی مرکز کے سات ملازمین شامل ہیں۔
جکارتہ پولیس کے ترجمان نے بتایا کہ اس مرکز میں گاہکوں کو فحش سروس (پورنوگرافک) بھی فراہم کی جاتی تھی۔ گرفتار ہونے والے میں چار مرد چین سے ہیں جبکہ ان میں ہالینڈ اور تھائی لینڈ کا ایک ایک شہری بھی شامل ہے۔
انڈونیشیا مسلم اکثریتی ملک ہے اور وہاں ہم جنس پرستی کو قانونی سرپرستی ضرور حاصل ہے لیکن معاشرتی سطح پر خاصی نفرت پائی جاتی ہے۔ رواں برس مسی میں بھی ایسی ہی ایک پارٹی پر چھاپہ مار کر 140 سے زائد ہم جنس پرستوں کو حراست میں لیا گیا تھا۔ انڈونیشیا میں ہم جنس پرستوں کی کمیونٹی کو فروغ حاصل ہو رہا ہے۔
چند ہفتے قبل آچے کی حکومت نے حراست میں لیے گئے ہم جنس پرست افراد کو کھلے عام کوڑے بھی مارے تھے۔ اس سزا پر عالمی سطح پر ہم جنس پرستوں کی تنظیموں نے خاصا واویلا مچایا تھا۔