اورکزئی میں تازہ بمباری، 40 عسکریت پسند ہلاک
30 مارچ 2010یہ بمباری پاکستانی فوج کی ان کارروائیوں کا حصہ ہے جو قبائلی علاقوں میں القاعدہ کے خلاف کی جا رہی ہیں۔ منگل کو کی گئی اس کارروائی میں پاکستانی ایئر فورس کے جنگی جہازوں نے اورکزئی ایجنسی میں انجیری اور اروانجو کے علاقوں میں عسکریت پسندوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔
گزشتہ سال اکتوبر میں جنوبی وزیرستان ایجنسی میں انتہا پسندوں کے خلاف ملکی فوج کے کامیاب آپریشن کے بعد ان شدت پسندوں نے اپنے ٹھکانے اورکزئی ایجنسی میں منتقل کر دئے تھے۔ اورکزئی ایجنسی کو طالبان کے رہنما حکیم اللہ محسود اپنے مضبوط گڑھ کے طورپر استعمال کرتے تھے، جن کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ اسی سال جنوری میں ایک مبینہ امریکی ڈرون حملے میں مارے گئے تھے۔
پاکستانی فوج گزشتہ کچھ عرصے سے اورکزئی ایجنسی میں عسکریت پسندوں کے خلاف اپنی کارروائیوں میں تیزی لا چکی ہے۔ سیکیورٹی فورسز کا کہنا ہے کہ صرف گزشتہ ایک ہفتے کے دوران وہاں 100 کے قریب شدت پسند ہلاک کئے جا چکے ہیں۔ تاہم آزاد ذرائع نے اس تعداد کی تصدیق نہیں کی۔
افغانستان کے ساتھ سرحد کے قریب پاکستانی قبائلی علاقوں میں عسکریت پسندوں کے خلاف فوجی آپریشن کو امریکہ افغانستان میں قیام امن کے لئے لازمی قرار دیتا ہے۔ پاکستان اور امریکہ نے ابھی گزشتہ ہفتے ہی واشنگٹن میں ہونے والےمذاکرات میں عسکریت پسندی کے خاتمے کے لئے ایک دوسرے سے تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا تھا۔ واشنگٹن حکومت نے ان مذاکرات میں یہ وعدہ بھی کیا تھا کہ پاکستان کے لئے فوجی امداد کی مد میں پہلے سے اعلان کردہ رقوم جلد ہی اسلام آباد کو مہیا کر دی جائیں گی۔
رپورٹ: بخت زمان
ادارت: مقبول ملک