1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایرانی ریال کی قیمت تاریخ کی نچلی ترین سطح پر

10 اپریل 2018

ایرانی کرنسی ریال کی غیر ملکی کرنسیوں کے ساتھ شرح تبادلہ کے حوالے سے قدر و قیمت اپنی آج تک کی نچلی ترین سطح پر پہنچ گئی، جس کے بعد تہران حکومت نے امریکی ڈالر کے مقابلے میں پورے ملک میں ایک ہی شرح تبادلہ نافذ کر دی ہے۔

https://p.dw.com/p/2vo8A
بیس ہزار ایرانی ریال مالیت کا نوٹ، جس کی موجودہ قدر نصف امریکی ڈالر سے بھی کم بنتی ہےتصویر: picture alliance/dpa/U.Baumgarten

ایرانی دارالحکومت تہران سے منگل دس اپریل کو موصولہ نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کی رپورٹوں کے مطابق اس پیش رفت کے بعد ایرانی حکومت نے ملک میں سرکاری ریگولیشن کے دائرہ کار سے باہر کرنسی کا ہر طرح کا کاروبار ممنوع قرار دے دیا ہے اور ساتھ ہی ایک ایسی سرکاری شرح تبادلہ بھی طے کر دی ہے، جس کے تحت ملک میں ریال اور ڈالر کی خرید و فروخت کا کاروبار کیا جائے گا۔

عالمی سائبر حملوں کے امریکی الزام کی ایران کی جانب سے مذمت

 ایران کے جدید اور قدیم فِٹنس سینٹر

ایران کے سرکاری ٹیلی وژن نے ملک کے سینئر نائب صدر اسحاق جہانگیری کے حوالے سے منگل کے روز بتایا کہ ایرانی ریال کی امریکی ڈالر کے ساتھ سرکاری شرح تبادلہ 42,000 ریال فی ڈالر مقرر کی گئی ہے، اور یہ فیصلہ فوری طور پر نافذالعمل بھی ہو گیا ہے۔

Geld Iran Währung Rial
تصویر: Ali Al-Saadi/AFP/Getty Images
Marktschwankungen des US-Dollars im Iran
تصویر: Poolnews.ir

ساتھ ہی ایران کے سینئر نائب صدر جہانگیری نے یہ بھی کہا کہ ملک میں جس کسی بھی سرکاری یا نجی کاروباری ادارے نے اس شرح تبادلہ سے ہٹ کر کرنسی کا کاروبار کیا، اسے ’’اسمگلنگ‘‘ سمجھا جائے گا اور متعلقہ افراد یا اداروں کے خلاف سخت ترین کارروائی کی جائے گی۔

ایسویس ایٹڈ پریس نے لکھا ہے کہ تہران حکومت کو اہم غیر ملکی کرنسیوں کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قدر و قیمت کو معیار بنا کر مالیاتی منڈیوں میں استحکام کے لیے یہ فیصلہ اس لیے کرنا پڑا کہ گزشتہ ویک اینڈ پر ہی ڈالر کے مقابلے میں ایرانی ریال کی لمحہ بہ لمحہ بہت زیادہ گرنا شروع ہو گئی تھی۔

شامی جوہری پلانٹ کو تباہ کر کے ایران کو پیغام دیا تھا، اسرائیل

اہم يورپی ممالک نے ایران کے خلاف تازہ پابندياں تيار کر ليں

اس دوران پیر نو اپریل کو تو مقامی منڈی میں ایرانی ریال کی قیمت 62,000 ریال فی امریکی ڈالر تک گر گئی تھی، جو پہلے کبھی دیکھنے میں نہیں آئی تھی اور جو اس سے دو دن قبل ہفتہ سات اپریل کے روز ریال کی قیمت کے مقابلے میں 18 فیصد کم تھی۔

Iranische Banknote 50.000 Rial
تصویر: picture-alliance/dpa/A. Taherkenareh

نیوز ایجنسی اے پی کے مطابق سرکاری طور پر ایک امریکی ڈالر کی قیمت 42 ہزار ریال مقرر کیے جانے کے بعد منگل کے روز تہران میں مرکزی ایکسچینج آفس کے باہر ایسے مقامی شہریوں کی لمبی قطاریں دیکھنے میں آئیں، جو آئندہ دنوں کے دوران ریال کی قدر میں مزید کمی کے خوف سے حکومت کے طے کردہ ریٹ پر امریکی ڈالر خریدنا چاہتے تھے۔ اس دوران کئی ایرانی شہریوں نے یہ شکایت بھی کی کہ مارکیٹ میں امریکی ڈالر کافی مقدار میں تھے ہی نہیں کہ وہ سرکاری ریٹ پر یہ غیر ملکی کرنسی خرید سکتے۔

ایران کی پاکستان کو چا بہار منصوبے میں شمولیت کی دعوت

ایران پاکستان گیس پائپ لائن منصوبے کا کیا بنے گا؟

تہران حکومت کے ایک ترجمان محمد باقر نوبخت نے بتایا کہ 2015ء میں ایران کے جوہری پروگرام سے متعلق بین الاقوامی طاقتوں کے ساتھ طے پانے والے معاہدے کے بعد سے ایرانی تیل اور گیس کی جو برآمدات بحال ہو چکی ہیں، زیادہ تر انہی کی وجہ سے ایران کو سالانہ قریب 95 بلین ڈالر کے برابر زرمبادلہ حاصل ہوتا ہے لیکن ساتھ ہی ایران قریب 80 بلین ڈالر سالانہ اپنے ہاں غیر ملکی مصنوعات کی درآمد پر بھی خرچ کر دیتا ہے۔

م م / ا م ت / اے پی