1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایران: تہران میں جرمن لینگوئیج انسٹیٹیوٹ کو بند کرنے کا حکم

21 اگست 2024

لینگوئیج اسکول کی بندش کو 'متعدد غیرقانونی اقدامات' کا ارتکاب سمجھا جارہا ہے اور جرمنی نے اس پر ایرانی سفیر کو طلب کرلیا۔ جولائی میں ہمبرگ میں ایک اسلامی مرکز کو بند کردیا گیا تھا۔

https://p.dw.com/p/4jiMm
تہران میں جرمن لینگویج انسٹی ٹیوٹ
تہران میں جرمن لینگویج انسٹی ٹیوٹتصویر: dpa/picture alliance

ایرانی دارالحکومت تہران میں عدالتی حکام نے منگل کو شہر میں جرمن لینگوئیج انسٹی ٹیوٹ (ڈی ایس آئی ٹی) کی دو شاخیں بند کر دیں۔

ایرانی عدلیہ سے وابستہ ایک خبر رساں ادارے 'میزان' کے مطابق، ان شاخوں کو "جرمن حکومت سے وابستہ غیر قانونی مراکز" قرا دیا گیا تھا جنہوں نے "ایرانی قانون کی خلاف ورزی کی، مختلف غیر قانونی اقدامات اور وسیع مالیاتی خلاف ورزیاں کیں۔"

جرمن حکام نے اسلامک سینٹر ہیمبرگ پر پابندی عائد کر دی

جرمنی میں ایرانی منحرفین پر ہیکرز کے حملوں کا انتباہ

عینی شاہدین نے اطلاع دی ہے کہ شمالی تہران کے ضلع اختیارہ میں سکیورٹی اہلکاروں کو ایک شاخ کا محاصرہ کرتے ہوئے دیکھا گیا، جب کہ لینگوئیج اسکول کے باہر پولیس کی بڑی موجودگی کی تصاویر سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئیں۔

ڈی ایس آئی ٹی کی بنیاد 1995 میں تہران میں جرمن سفارت خانے نے رکھی تھی اور یہ اپنی ویب سائٹ پر خود کو "جرمن زبان سیکھنے کے معروف اداروں میں سے ایک" کے طور پر بیان کرتا ہے، جو نوجوانوں اور بالغوں دونوں کے لیے مختلف سطحوں کے کورسز پیش کرتا ہے۔

جرمنی نے ایرانی سفیر کو طلب کر لیا

جرمنی کے دفتر خارجہ نے انسٹی ٹیوٹ کی بندش کی مذمت کی ہے۔ اس کا کہنا تھا کہ یہ "کسی بھی طرح سے جائز نہیں" اور ایرانی سفیر کو طلب کیا گیا۔

جرمنی، ایران کا ایک دوسرے کے سفارت کاروں کی ملک بدری کا حکم

جرمنی نے دو ایرانی سفارت کاروں کو ملک بدر کر دیا

جرمنی کے دفتر خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ "لسانی تبادلہ باہمی افہام وتفہیم کی بنیاد تعمیرکرتا ہے" اور اس نے انسٹی ٹیوٹ کو فوری طور پر دوبارہ کھولنے کا مطالبہ کیا۔

بیان میں مزید کہا گیا،" انسٹی ٹیوٹ ایک مقبول اور تسلیم شدہ ملاقات کی جگہ ہے جہاں لوگ مشکل حالات میں بھی زبانیں سیکھنے کے لیے بہت کوششیں کرتے ہیں۔ ادارے کے ملازمین اپنا کام انجام دیتے ہیں، جس کا مقصد ایران اور جرمنی کے لوگوں کے درمیان باہمی سرگرمیوں کے ذریعہ رابطے کو مضبوط بنانا ہے۔" 

جرمن حکام نے جولائی میں جرمنی میں ہیمبرگ اسلامک سینٹر(آئی زیڈ ایچ) کو بند کردیا تھا
جرمن حکام نے جولائی میں جرمنی میں ہیمبرگ اسلامک سینٹر(آئی زیڈ ایچ) کو بند کردیا تھاتصویر: Daniel Bockwoldt/dpa/picture alliance

تہران میں جرمن زبان کا اسکول کیوں بند کر دیا گیا؟

ایک اور میڈیا ادارہ، نورنیوز، جو ایران کے ریاستی سکیورٹی ایجنسیوں کے قریب سمجھا جاتا ہے، کا کہنا ہےکہ یہ بندش جولائی میں جرمنی میں ہیمبرگ اسلامک سینٹر(آئی زیڈ ایچ) کی بندش کا ردعمل ہے۔

جرمن وزیر داخلہ نینسی فیزر نے آئی زیڈ ایچ پر بندش کے وقت کہا تھا کہ یہ ادارہ "یورپ میں ایک اہم ایرانی پروپیگنڈہ مرکز" ہے۔

اس وقت ایران نے تہران میں جرمن سفیر کو احتجاجاً طلب کرلیا تھا اور جرمن حکومت کے فیصلے کو "دشمنانہ اقدام" اور "اسلام فوبیا کی واضح مثال" قرار دیا تھا۔

آئی زیڈ ایچ نے  پچھلے ہفتے پابندی کے خلاف اپیل دائر کی تھی۔

جرمنی اور ایران کے سفارتی تعلقات حالیہ برسوں میں متعدد ان جرمن شہریوں کی وجہ سے متاثر ہوئے ہیں، جن میں سے کچھ کے پاس دوہری جرمن اور ایرانی شہریت ہے، جنہیں جاسوسی کے شبہ میں ایران میں گرفتار اور قید کیا گیا ہے۔

گزشتہ سال جرمن-ایرانی صحافی اور سافٹ ویئر انجینئر جمشید شرمہد کو دہشت گردی کے الزامات سے منسلک "کرپشن" کے بڑے جرم کا مجرم پایا گیا اور اسے موت کی سزا سنائی گئی۔

ج ا ⁄ ص ز (ڈی پی اے، روئٹرز)