1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایران میں پابندی کی شکار کھلاڑی اب امریکا کی ٹیم میں شامل

6 اکتوبر 2017

ایران کی ایک نامور شطرنج کی کھلاڑی، جسے ہیڈ اسکارف نہ پہننے پر اپنے ملک میں پابندی کا سامنا تھا، اب  امریکا کے لیے شطرنج کا کھیل کھیلے گی۔

https://p.dw.com/p/2lLsX
Iran Dorsa Derakhshani beim Gibraltar-Chess-Kongress 2017
تصویر: Sophie Triay

تھامسن روئٹرز فاؤنڈیشن کی رپورٹ کے مطابق انیس سالہ ڈوسرا ڈیراکھشانی پر ’ایرانی چیس فیڈریشن‘ نے اس لیے پابندی عائد کر دی تھی کیوں کہ اس سال جنوری میں ڈوسرا نے ’جبرالٹر‘ نامی شطرنج کے مقابلے میں اپنا سر نہیں ڈھانپا تھا۔

اس واقعے کے بعد سے یہ نوجوان لڑکی اب امریکا میں رہائش پذیر ہے، جہاں وہ سینٹ لوئس یونیورسٹی کی طالبہ ہے اور اس تعلیمی ادارے کی شطرنج کی ٹیم کا حصہ بھی ہے۔ امریکی چیس فیڈریشن کی ویب سائٹ پر شائع ہونے والی تفصیلات کے مطابق اب ڈوسرا سرکاری طور پر امریکا میں چیس کی کھلاڑی بن گئی ہیں۔

ڈوسرا نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے، ’’میں اب امریکی چیس فیڈریشن کے لیے شطرنج کھیل کر بہت اچھا محسوس کرتی ہوں۔ مجھے یہاں خوش آمدید کیا گیا ہے اور مجھے ان کی حمایت حاصل ہے۔‘‘ گزشتہ ہفتے ایک ریڈیو پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ڈوسرا نے کہا، ’’اب مجھے ایک اچھے استاد کی تلاش ہے اور میں اس کھیل کی ماسٹر بننا چاہتی ہوں۔‘‘ ایرانی چیس فیڈیریشن نے نہ صرف ڈوسرا بلکہ اس کے بھائی پر بھی پابندی عائد کر دی ہے کیوں کہ جبرالٹر مقابلے میں اس نے ایک اسرائیلی لڑکے کے ساتھ چیس کھیلی تھی۔

Iran Dorsa Derakhshani beim Gibraltar-Chess-Kongress 2017
یہ نوجوان لڑکی اب امریکا میں رہائش پذیر ہےتصویر: Sophie Triay

ڈوسرا کا کہنا ہے کہ وہ پہلے بھی اپنا سر ڈھانپے بغیر چیس کھیل چکی ہيں اور اس پر پابندی دیگر وجوہات کی بنا پر لگائی گئی ہے۔ ڈوسرا پر پابندی کا اعلان تہران میں ’ویمنز ورلڈ چیس ‘ کے مقابلے کے دوران کیا گیا جس میں تینوں ایرانی کھلاڑی ہار گئی تھیں۔ ڈوسرا کا کہنا ہے،’’ تہران کی  انتظامیہ کو اس معاملے سے توجہ ہٹانی تھی اور اس مقصد میں وہ کامیاب ہو گئے کیوں کہ ہر کوئی ہمارے بارے میں بات کرنے لگا۔‘‘