ایڈز کے مریضوں کے انسانی حقوق کو تحفظ دیا جائے:عالمی ادارہ صحت
1 دسمبر 2010عالمی ادارہ برائے صحت کے مطابق 1980 میں پہلی بار اس مرض کی تشخیص ہونے کے بعد سے اب تک 25 ملین سے زائد افراد ایچ آئی وی ایڈز کے باعث اپنی جان سے ہاتھ دھو چکے ہیں۔
اقوام متحدہ کے عالمی ادارہ برائے صحت WHO کے مطابق دنیا کے 33 ممالک میں ایچ آئی وی سے متاثر افراد کی تعداد میں پچھلے نو سالوں میں 25 فیصد کمی آئی ہے۔ سب سے زیادہ علاقے جو اس سے متاثر ہوئے ہیں ان کا تعلق سب صحارہ افریقہ سے ہے اور ان کی تعداد 22.5 ملین ہے تاہم اس پر قابو پانے کی کوششوں کے باعث یہ تعداد اُس اندازے سے کہیں کم ہے جونوسال پہلے عالمی ادارہ برائے صحت کی جانب سے لگایا گیا تھا۔
WHOکے مطابق ایچ آئی وی سے متاثر افراد سب سے زیادہ جنوبی افریقہ میں ہیں۔ جہاں ان کی تعداد 5.6 ملین ہے۔ یہ ہی وجہ ہے کہ اب جنوبی افریقہ کی حکومت نے ایڈز کے خلاف مہم کو اپنی اول ترجیحات میں شامل کر لیا ہے اور وہاں کونڈمز اور محفوظ جنسی تعلق کے لئے ادویات کی فروخت میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔
ایڈز سے بچاؤ کے عالمی دن کے موقع پر WHO نے اپنے پیغام میں اس ضرورت پر زور دیا ہے کہ ایڈز سے متاثر افراد کے لیے طبی سہولیات کے علاوہ نوکری کے حصول کے حق کو بھی بہتر طور پر تحفظ فراہم کیا جائے۔
عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ صحت، ایچ آئی وی ایڈز اور انسانی حقوق کا آپس میں بہت گہرا تعلق ہے اور اگر ایچ آئی وی سے متاثرہ مریضوں کے حقوق کا احترام کیا جائے تو ان کے علاج کے لئے شروع کئے جانے والے پروگرامز زیادہ موثر اور کامیاب ہو سکتے ہیں۔
WHO کی ایگزیکیٹیو ڈائریکٹر مارگریٹ چن کا کہنا ہے کہ وہ افراد جو ایچ آئی وی سے متاثر ہیں ان کے لئے صرف طبی سہولیات تک رسائی نہیں بلکہ سوشل سروسز جیسے کہ تعلیم ، نوکری ، رہائش، سوشل سکیورٹی بلکہ کچھ کیسز میں پناہ حاصل کرنے کا حق بھی بہت ضروری ہے۔ وہ مزید کہتی ہیں کہ ایچ آئی وی سے متاثر افراد کے ساتھ معاشرے میں روا رکھے جانے والے سلوک کا عالمی سطح پر اس مرض کے خلاف کی جانے والی کوششوں پر اثر پڑتا ہے۔
رپورٹ: عنبرین فاطمہ
ادارت: کشور مصطفٰی