1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایڈمرل مولن کا نیا دورہء پاکستان اسی ہفتے

20 اپریل 2011

امریکی افواج کےا علیٰ اہلکار ایڈمرل مائیک مولن اسی ہفتہ پاکستان کا دورہ کریں رہے ہیں۔ پاکستان اور امریکہ کے مابین سفارتی سطح پر پائی جانے والی کشیدگی کے حل کے لیے ان کا یہ دورہ انتہائی اہم خیال کیا جا رہا ہے۔

https://p.dw.com/p/10wuD
تصویر: picture-alliance/ dpa

امریکی افواج کے جوائنٹ چیفس آف سٹاف کے چیئر مین ایڈمرل مائیک مولن اپنے اس دورے کے دوران پاکستانی رہنماؤں کے ساتھ بات چیت میں ان دوطرفہ تعلقات میں بہتری کی کوشش کریں گے، جو منفی نوعیت کے متعدد حالیہ سفارتی واقعات کے باعث کافی متاثر ہوئے ہیں۔

ایڈمرل مائیک مولن کا یہ دورہء پاکستان جنوری میں امریکی خفیہ ادارے سی آئی اے کے ایک اہلکار ریمنڈ ڈیوس کے ہاتھوں لاہور میں دو پاکستانی شہریوں کی ہلاکت، خفیہ اداروں کی سطح پر معلومات کے تبادلے سے متعلق کچھاؤ اور متنازعہ ڈرون حملوں کے باعث کشیدگی میں اضافے کے پس منظر میں ان کئی اعلیٰ امریکی سفارتی دوروں میں سے ایک ہو گا، جو ماضی قریب میں کیے جا چکے ہیں۔

اسلام آباد سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق ایک اعلیٰ پاکستانی اہلکار کے بقول ایڈمرل مولن کا اگلا دورہء پاکستان اس مقصد سے کیا جائے گا کہ امریکہ پاکستانی قیادت کے ساتھ کھل کر بات چیت کر سکے۔ اس پاکستانی اہلکار نے امریکی فوج کے سربراہ کے پاکستان کے اس دورے کے بارے میں مزید کوئی تفصیلات نہیں بتائیں۔

Flash Galerie Demonstration in Pakistan
پاکستان اور امریکہ کے مابین تناؤ کی ایک وجہ ریمنڈ ڈیوس بھی ہیںتصویر: AP

پاکستان دہشت گردی کے خلاف افغانستان میں لڑی جانے والی جنگ میں امریکہ کا کلیدی اہمیت کا حامل ایک حلیف ہے، اس کے علاوہ اسلام آباد کو امریکہ سے اربوں ڈالر مالیت کی فوجی اور سول امداد بھی ملتی ہے۔ پاکستانی قبائلی علاقوں میں امریکی ڈرون طیاروں کے حملوں میں عسکریت پسندوں کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا جاتا ہے۔ کئی معتبر حلقوں میں یہ خیال عام ہے کہ امریکہ کو اس بارے میں اسلام آباد کی درپردہ رضامندی حاصل ہے، ورنہ پاکستان اپنی سرزمین پر امریکہ کے ایسے فضائی حملوں کو بھلا کیسے برداشت کر سکتا تھا۔

پاکستان اور امریکہ کے باہمی تعلقات میں جو کھچاؤ پایا جاتا ہے، اس کی تصدیق اس بات سے بھی ہوتی ہے کہ ابھی حال ہی میں پاکستانی فوج کے خفیہ ادارے آئی ایس آئی کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل احمد شجاع پاشا کی امریکہ میں سی آئی اے کے سربراہ کے ساتھ جو بات چیت ہوئی، اس کے بعد سی آئی اے کے سربراہ نے بھی یہ اعتراف کیا تھا کہ ’کھچاؤ کے باوجود امریکہ اور پاکستان کے مضبوط بنیادوں پر قائم تعلقات اپنی جگہ پر موجود ہیں‘۔

ان حالات میں ایڈمرل مولن کا آئندہ دورہ پاکستان مذاکراتی حوالے سے انتہائی اہمیت کا حامل ہوگا۔ پاکستانی ذرائع ابلاغ کے مطابق اس ہفتہ جب ایڈمرل مولن پاکستان پہنچیں گے، تو یہ بات عام شہریوں میں سے بہت کم لوگوں کے ذہنوں میں ہو گی کہ مائیک مولن اب تک پاکستان کے کم از کم 25 دورے کر چکے ہیں۔ انہوں نے پاکستان کا اپنا آخری دورہ گزشتہ برس دسمبر میں کیا تھا، جس دوران وہ دو روز تک پاکستان میں مقیم رہے تھے۔

رپورٹ: مقبول ملک

ادارت: عاطف بلوچ

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں