بالآخر پاکستانی کرکٹ ٹیم بھارت روانہ
12 مارچ 2016سیکورٹی کلیرنس ملنے کے بعد پندرہ کھلاڑیوں اور بارہ آفیشلز پر مشتمل ٹیم لاہور سے براستہ ابوظبی، دہلی پہنچ رہی ہے، جہاں سے اسے اپنی آخری منزل کلکتہ روانہ ہونا ہے۔
بھارت میں پاکستانی کرکٹرز کو ملنے والی دھمکیوں کے بعد بدھ کو آئی سی سی نے پاکستان اور بھارت کا انیس مارچ کو شیڈول اہم میچ دھرم شالہ سے کلکتہ منتقل کردیا تھا، جس کے بعد حکومت پاکستان نے مودی سرکار سے ٹیم کے تحفظ کی تحریری یقین دہانی کا مطالبہ کرتے ہوئے اسے بھارت جانے سے روک دیا تھا۔
اسلام آباد اور نئی دہلی کے درمیان اس تازہ ڈیڈلاک نے پاکستانی کھلاڑیوں کو لاہور کی نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں چار دن تک انتظار کی سولی پر لٹکائے رکھا اور بلآخر سرحد پار سے حفاظتی ضمانت ملنے پر ٹیم کو جمعہ کی شام بھارت جانے کی اجازت مل گئی۔
اسی تعطل کے باعث ہفتے کو ایڈن گارڈن پر بنگال کی رانجھی ٹیم سے ہونے والا پاکستان کا پہلا وارم اپ میچ بھی منسوخ کر دیا گیا ہے اب پاکستانی ٹیم ٹورنامنٹ شروع ہونے سے پہلے اسی تاریخ ساز مقام پر پیر کو اپنا اکلوتا پریکٹس میچ سری لنکا سے کھیلے گی۔
پاکستانی کھلاڑیوں کی بس کو رات گئے پولیس کے سخت پہرے میں نشتر پارک کے علاقے سے لاہور کے علامہ اقبال انٹرنیشنل ائیرپورٹ پہنچایا گیا۔ بہت پرجوش اور تروتازہ نظر آنے والے ان کھلاڑیوں میں محمد عامر بھی شامل تھے، جو اسپاٹ فکسنگ کی پانچ سالہ پابندی بھگتنے کے بعد اپنا پہلا آئی سی سی ایونٹ کھیلنے جا رہے ہیں۔
چھتیس سالہ آل راونڈر شاہد آفریدی پاکستانی سکواڈ کی قیادت کر رہے ہیں۔ آفریدی کا یہ ریکارڈ مسلسل چھٹا اور آخری ٹوئنٹی ٹوئنٹی عالمی کپ ہو سکتا ہے۔ آفریدی نے روانگی سے پہلے کہا، ’’ہم تمام غیریقینیوں اور تحفظات کو پیچھے چھوڑ کر بھارت جا رہے ہیں۔ ہماری توجہ صرف کرکٹ اور جیت پر مرکوز ہے۔ آفریدی نے اعتراف کیا کہ ان کی ٹیم کی حالیہ ایشیا کپ میں کارکردگی بہتر نہ تھی تاہم انہوں نے کہا ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کے لیے ٹیم تیار ہے۔‘‘
دریں اثنا کلکتہ روانگی سے قبل کپتان آفریدی نے سابق کپتان عمران خان اور وسیم اکرم کو ٹیلی فون کرکے انہیں ورلڈکپ میں حصہ لینے والی پاکستانی ٹیم کی حوصلہ افزائی کے لیے قائل کیا۔ انیس سو بانوے کے عالمی کپ کے فاتح کپتان عمران خان اور وسیم اکرم اپنی میڈیا کمٹمنٹس کی وجہ سے انیس مارچ کو پاک بھارت میچ کے موقع پر کلکتہ میں ہی موجود ہوں گے، جہاں پاکستانی کھلاڑیوں کو وہ کامیابی کے گر بتائیں گے۔ آفریدی نے کہا کہ وہ دونوں لیجنڈز کے مشکور ہیں کہ جنہوں نے ٹیم کی حوصلہ افزائی کی حامی بھری۔
بورڈنگ سے پہلے پاکستانی ٹیم کے فاسٹ بولر وہاب ریاض نے اپنے ٹویٹر پیغام میں کہا کہ ورلڈ کپ کا سفر شروع ہوچکا۔ ’’ہم یہ اعزاز جیتنے کے لیے آخری دم تک لڑیں گے۔‘‘ وہاب نے کہا کہ اس ٹیم کو اپنے پرستاروں کی حوصلہ افزائی کی ضرورت ہے۔ عالمی ٹوئنٹی ٹوئنٹی میں پاکستان اپنا پہلا میچ کوالیفاینگ راونڈ میں نبردآزما بنگلہ دیش اور اومان میچ کے فاتح سے سولہ مارچ کو ایڈن گارڈن پر کھیلے گا۔
کرکٹ کے ایک شوقین عامر افتخار نے ڈی ڈبلیو کو بتایا کہ سیاسی کھچڑی کے باعث پاکستان سولہ اقوام کے ان مقابلوں میں بھارتی سرزمین پر قدم رکھنے والی آخری ٹیم ہے کاش یہ ٹورنامنٹ سے واپس آنے والی بھی آخری ٹیم بنے۔
آئی سی سی ورلڈ ٹوئنٹی ٹوئنٹی کے لیے پاکستان کرکٹ ٹیم کے لیے پی سی بی نے دو کٹس تیار کروائی ہیں۔ دونوں کا رنگ ’آل گرین‘ ہے۔ پاکستان ٹیم کی اوسط عمر انتیس برس ہے اور سات کھلاڑی ایسے ہیں جو تیس کے پیٹے میں ہیں۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کے ایک افسر نے ڈی ڈبلیو کو بتایا کہ سابق بھارتی کپتان سارو گنگولی نے پاکستان ٹیم کی ٹورنامنٹ میں شرکت یقینی بنانے کے لیے تنازعہ ختم کرانے میں اہم کردار ادا کیا۔ گنگولی نے حال ہی میں مرحوم جگموہن ڈالمیا کی جگہ بنگال کرکٹ ایسوسی ایشن کی صدارت کا منصب سنبھالا ہے اور انہوں نے ہی بنگال کی وزیراعلیِ ممتا بینرجی کو پاکستان ٹیم کی حفاظتی ضمانت دینے قائل کیا۔
پاکستان کی خواتین کی کرکٹ ٹیم بھی بھارت روانہ ہو گئی ہے، جو خواتین کے عالمی ٹی ٹوئنٹی مقابلوں میں شرکت کرے گی۔ پاکستان خواتین کرکٹ ٹیم کی کپتان ثنا میر نے کہا ہے کہ وہ اس ٹورنامنٹ کے بعد کپتانی سے الگ ہو جائیں گی۔ پاکستانی خواتین کی ٹیم اپنا پہلا میچ سولہ مارچ کو ویسٹ انڈیز کے خلاف چنئی میں کھیلے گی۔