برطانیہ میں کینسر کے انقلابی کلینیکل ٹیسٹ کا آغاز
14 ستمبر 2021برطانیہ میں ہیلتھ کیئر کے قومی ادارے کی نگرانی میں کینسر کے ٹیسٹ کا نام گیلری ٹیسٹ ہے۔ بظاہر یہ ایک خون کا سادہ سا ٹیسٹ ہے لیکن اسے ایک بریک تھرو کلینیکل ٹیسٹ قرار دیا گیا ہے۔ یہ ٹیسٹ امریکی ریاست کیلیفورنیا کی ایک بائیو کمپنی نے اپنی لیبارٹری میں ڈیزائن کیا ہے۔ اس ٹیسٹ میں ہزاروں رضا کاروں کو شامل کیا گیا ہے۔
خون کے ٹیسٹ سے چھاتی کے سرطان کی تشخیص کا طریقہ
آزمائشی ٹیسٹ کا سلسلہ
نیشنل ہیلتھ سروس کی کوشش ہے کہ گیلری ٹیسٹ کے لیے کم از کم ایک لاکھ چالیس ہزار رضاکاروں کے خون کے نمونے جمع کیے جائیں اور پھر ان کے کلینیکل ٹیسٹ مکمل کر کے ایک جامع رپورٹ مرتب کی جائے۔
اس مقصد کے لیے موبائل ٹیسٹنگ کی سہولت آٹھ مقامات پر فراہم کی گئی ہے۔ یہ تمام علاقے انگلینڈ کے مختلف شہروں میں واقع ہیں۔
کینسر کی تشخیص کا انقلابی عمل
برطانوی نیشنل ہیلتھ سروس کی چیف ایگزیکٹیو امانڈا پریٹچارڈ کا کہنا ہے کہ یہ ایک سادہ خون کا ٹیسٹ کرنے کا انداز ہے لیکن اس کے نتائج انقلابی ہیں کیونکہ اس سے یقینی طور پر کینسر کی تشخیص قبل از وقت ممکن ہو گی اور علاج بھی ممکن ہو سکے گا۔ ماہرین کے مطابق انگلینڈ میں کلینیکل آزمائشی عمل کی کامیابی کے بعد یہ ٹیسٹ ساری دنیا میں دستیاب ہو سکیں گے۔
’’جلد کے سرطان کو ابتدا ہی میں پکڑ لیا جائے گا‘‘
خون کے ایک سادہ نمونے سے کینسر کی تشخیص کا یہ مؤثر طبی تجزیاتی طریقہ امریکی بائیوٹیکنالوجی کمپنی گریل کارپوریشن کے محققین کی کاوش کا نتیجہ ہے۔ ان ٹیسٹس سے قبل گریل اور نیشنل ہیتھ سروس کے درمیان ایک پارٹنر شپ کا معاہدہ بھی طے پایا ہے۔
گیلری ٹیسٹ 'گیم چینجر‘ بھی ہو سکتا ہے
برطانوی دارالحکومت لندن کے کنگز کالج میں کنیسر پریوینشن یا احتیاط کے ماہر پروفیسر پیٹر ساسینی کا کہنا ہے کہ گیلری ٹیسٹ ایک بہت انقلابی طریقہ ہے اور کینسر کی تشخیص میں یہ 'گیم چینجر‘ بھی ثابت ہو سکتا ہے۔ پروفیسر پیٹر ساسینی گیلری ٹیسٹ کے مرکزی ریسرچرز میں سے ایک ہیں۔
لندن ہی کے ایک خیراتی ادارے کینسر ریسرچ برطانیہ کے مطابق اس وقت ملک میں سالانہ بنیاد پر ایک لاکھ چھیاسٹھ ہزار اموات ہو رہی ہیں۔ ان میں پھیپھڑے، چھاتی اور پراسٹیٹ کے کینسرز نمایاں ہیں اور سن 2018 کے اعداد و شمار کے مطابق ان کینسرز سے ہونے والی اموات کا حجم اڑتالیس فیصد ہے۔
کیمو تھراپی کے ساتھ ساتھ مناسب غذا کینسر کے خلاف جنگ کے لیے ضروری
اس کی توقع کی جا رہی ہے کہ کہ آرٹیفیشل انٹیلیجنس یا مصنوعی دانش میں ہونے والی حیران کن پیش رفت سے ڈاکٹرز اور طبی ماہرین کی مددگار ہو سکتی ہے اور اس کے ذریعے انسانی خون کے کلینیکل ٹیسٹ سے بروقت کینسر کی شناخت ممکن ہو سکے گی۔
ویزلی ڈوکری (ع ح/ ک م)