1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

برطانیہ میں کینسر کے انقلابی کلینیکل ٹیسٹ کا آغاز

14 ستمبر 2021

برطانوی نیشنل ہیلتھ سروس سارے ملک میں کینسر کی تشخیص کا ایک ایسا سلسلہ شروع کر رہی ہے جسے انقلابی قرار دیا گیا ہے۔ ماہرین کے مطابق اس ٹیسٹ سے کینسر کی پچاس سے زائد مختلف اقسام کی علامات ظاہر ہونے سے قبل تشخیص ممکن ہو گی۔

https://p.dw.com/p/40J6U
England | NHS | Studie mit dem Galleri-Bluttest zur Erkennung von Krebs
تصویر: Kirsty Wigglesworth/AP Photo/picture alliance

برطانیہ میں ہیلتھ کیئر کے قومی ادارے کی نگرانی میں کینسر کے ٹیسٹ کا نام گیلری ٹیسٹ ہے۔ بظاہر یہ ایک خون کا سادہ سا ٹیسٹ ہے لیکن اسے ایک بریک تھرو کلینیکل ٹیسٹ قرار دیا گیا ہے۔ یہ ٹیسٹ امریکی ریاست کیلیفورنیا کی ایک بائیو کمپنی نے اپنی لیبارٹری میں ڈیزائن کیا ہے۔ اس ٹیسٹ میں ہزاروں رضا کاروں کو شامل کیا گیا ہے۔

خون کے ٹیسٹ سے چھاتی کے سرطان کی تشخیص کا طریقہ

آزمائشی ٹیسٹ کا سلسلہ

نیشنل ہیلتھ سروس کی کوشش ہے کہ گیلری ٹیسٹ کے لیے کم از کم ایک لاکھ چالیس ہزار رضاکاروں کے خون کے نمونے جمع کیے جائیں اور پھر ان کے کلینیکل ٹیسٹ مکمل کر کے ایک جامع رپورٹ مرتب کی جائے۔

اس مقصد کے لیے موبائل ٹیسٹنگ کی سہولت آٹھ مقامات پر فراہم کی گئی ہے۔ یہ تمام علاقے انگلینڈ کے مختلف شہروں میں واقع ہیں۔

England | NHS | Studie mit dem Galleri-Bluttest zur Erkennung von Krebs
گیلری ٹیسٹ کو کینسر کی تشخیص میں انقلابی قرار دیا جا رہا ہےتصویر: Kirsty Wigglesworth/AP Photo/picture alliance

کینسر کی تشخیص کا انقلابی عمل

برطانوی نیشنل ہیلتھ سروس کی چیف ایگزیکٹیو امانڈا پریٹچارڈ کا کہنا ہے کہ یہ ایک سادہ خون کا ٹیسٹ کرنے کا انداز ہے لیکن اس کے نتائج انقلابی ہیں کیونکہ اس سے یقینی طور پر کینسر کی تشخیص قبل از وقت ممکن ہو گی اور علاج بھی ممکن ہو سکے گا۔ ماہرین کے مطابق انگلینڈ میں کلینیکل آزمائشی عمل کی کامیابی کے بعد یہ ٹیسٹ ساری دنیا میں دستیاب ہو سکیں گے۔

’’جلد کے سرطان کو ابتدا ہی میں پکڑ لیا جائے گا‘‘

خون کے ایک سادہ نمونے سے کینسر کی تشخیص کا یہ مؤثر طبی تجزیاتی طریقہ امریکی بائیوٹیکنالوجی کمپنی گریل کارپوریشن کے محققین کی کاوش کا نتیجہ ہے۔ ان ٹیسٹس سے قبل گریل اور نیشنل ہیتھ سروس کے درمیان ایک پارٹنر شپ کا معاہدہ بھی طے پایا ہے۔

گیلری ٹیسٹ 'گیم چینجر‘ بھی ہو سکتا ہے

برطانوی دارالحکومت لندن کے کنگز کالج میں کنیسر پریوینشن یا احتیاط کے ماہر پروفیسر پیٹر ساسینی کا کہنا ہے کہ گیلری ٹیسٹ ایک بہت انقلابی طریقہ ہے اور کینسر کی تشخیص میں یہ 'گیم چینجر‘ بھی ثابت ہو سکتا ہے۔ پروفیسر پیٹر ساسینی گیلری ٹیسٹ کے مرکزی ریسرچرز میں سے ایک ہیں۔

Israel Zellen von Krebspatienten in 3D-gedruckten Tumoren
گیلری ٹیسٹ میں آرٹیفیشل انٹیلیجنس یا مصنوعی دانش ڈاکٹرز اور طبی ماہرین کی مددگار ہو سکتی ہےتصویر: Nir Elias/REUTERS

لندن ہی کے ایک خیراتی ادارے کینسر ریسرچ برطانیہ کے مطابق اس وقت ملک میں سالانہ بنیاد پر ایک لاکھ چھیاسٹھ ہزار اموات ہو رہی ہیں۔ ان میں پھیپھڑے، چھاتی اور پراسٹیٹ کے کینسرز نمایاں ہیں اور سن 2018 کے اعداد و شمار کے مطابق ان کینسرز سے ہونے والی اموات کا حجم اڑتالیس فیصد ہے۔

کیمو تھراپی کے ساتھ ساتھ مناسب غذا کینسر کے خلاف جنگ کے لیے ضروری

اس کی توقع کی جا رہی ہے کہ کہ آرٹیفیشل انٹیلیجنس یا مصنوعی دانش میں ہونے والی حیران کن پیش رفت سے ڈاکٹرز اور طبی ماہرین کی مددگار ہو سکتی ہے اور اس کے ذریعے انسانی خون کے کلینیکل ٹیسٹ سے بروقت کینسر کی  شناخت ممکن ہو سکے گی۔

ویزلی ڈوکری (ع ح/ ک م)