برلینالے فلم میلہ اپنے شباب پر
17 فروری 2011کسی بھی فلمی مقابلے کو کامیاب بنانے کے لیے چند مشہور فلموں کی ضرورت ہوتی ہے۔ ایسا ہی بین الاقوامی فلمی میلے برلینالے کے ساتھ بھی ہے۔ تاہم اس بار اسکرین کی جانے والی جو فلمیں مقابلے میں شامل ہیں، وہ کوئی خاص پُر جوش فضا قائم کرنے میں کامیاب نظر نہیں آئیں۔ تاہم اس مایوس کن صورتحال کو سہارا دیا ایران، ترکی اور ہنگری کی فلموں نے۔
خاص طور سے ایرانی ہدایت کار اصغر فرہادی کی فلم ’ جدائیِ نادر از سیمین‘ نے۔ یہ ایک درد ناک کہانی ہے، ایک جوڑے کی جو زندگی میں اُس وقت شدید انتشار کا شکار ہو جاتا ہے جب کورٹ کی طرف سے اس کی طلاق کی اپیل رد کر دی جاتی ہے۔ اس فلم نے جرمن دارالحکومت میں منعقد ہونے والے دنیا کے سب سے بڑے فلمی میلوں میں سے ایک برلینالے میں دھوم مچا دی۔
ایک آزمودہ کار ہنگیرین ہدایت کار Bela Tarr کی بہت زیادہ پسند کی جانے والی فلم The horse of Turin کے اس بار برلینالے میں کوئی نہ کوئی ایوارڈ حاصل کرنے کے امکانات بہت روشن نظر آ رہے ہیں۔ اس وقت ہر کسی کا دل ہفتہ 19 فروری کو برلن میں امسالہ فلم فیسٹیول کے ایوارڈز کے اعلان میں اٹکا ہوا ہے۔
ہنگری کے ہدایت کار کی اس فلم کی طرح ترک ہدایت کار سیفی توئی مان کی فلم Our Grand Despair کے بارے میں بھی قیاس آرائیاں ہو رہی ہیں کہ اسے بھی کسی نہ کسی انعام کا حقدار قرار دیا جا سکتا ہے۔ یہ فلم ایک Trio یا تین کرداروں کے ارد گرد گھومنے والی ایک انوکھی کہانی پر مشتمل ہے، جس میں دکھایا گیا ہے کہ دو مرد، جن کی عمریں 30 کے پھیرے میں ہیں، کس طرح ان کی پُر امن بقاء باہمی کے اصول کے تحت رواں زندگی اُس وقت زیر دباؤ اور انتشار کا شکار ہو جاتی ہے جب وہ اپنے ایک دوست کی بہن کو اپنے گھر میں رہنے کی اجازت دیتے ہیں۔
یہ تینوں فلمیں دراصل اس بار کے برلینالے میں دکھائی جانے والی 400 فلموں کی ایک جھلک ہیں، جنہیں مختلف حصوں میں تقسیم کر کے اسکرین کیا جا رہا ہے۔ تاہم کُل 13 فلموں کو ورلڈ پریمیئر کی حیثیت حاصل ہے۔
دراصل ترک ہدایت کار تیومان کی فلم ایرانی فلمساز جعفر پناہی پر 20 سال تک فلم بنانے پر عائد کی جانی والی پابندی کے خلاف ایک منقش پردے کی حیثیت سے شامل کی گئی ہے۔ جعفر پناہی کو ایرانی حکومت کے خلاف کام کرنے کے الزام میں چھ سال کے لیے آہنی سلاخوں کے پیچھے مقید کر دیا گیا۔
ایرانی فلمسازوں پر حکومت کی طرف سے ہونے والے جبر کے سبب اس بار کے برلینالے کا فوکس خاص طور سے ایرانی فلموں پر ہی ہے۔
دس روزہ میلہ اب اپنے اختتام کی طرف گامزن ہے۔ برلینالے کے گولڈن بیئر ایوارڈ کے مقابلے کی دوڑ میں 16 فلمیں شامل ہیں۔ ہفتے کی شب ایک شاندار تقریب میں انعامات کا اعلان ہو گا۔
رپورٹ: کشور مصطفیٰ
ادارت: مقبول ملک