’بریک اَپ‘ کے بعد مائیکل کلارک واپس ٹریک پر
18 مارچ 2010نیوزی لینڈ میں وہ جمعہ کو سیریز کے پہلے ٹیسٹ میچ میں شرکت کریں گے۔ سٹار آسٹریلوی کرکٹر مائیکل کلارک نے چھ روز قبل اپنی گرل فرینڈ لارا بنگل کے ساتھ تعلقات ختم کرنے کا اعلان کیا تھا، لیکن ’بریک اَپ‘ کے بعد انہوں نے پہلی بار میڈیا سے بات چیت کی ہے۔
آسٹریلوی میگزینز میں لارا بنگل کی برہنہ تصاویر شائع ہونے کے بعد کلارک اور ان کی منگیتر کے درمیان تعلقات پر منفی اثرات مرتب ہوئے۔ اپنی گرل فرینڈ اور منگیتر لارا کے برہنہ فوٹو سکینڈل کے منظر عام پر آنے کے بعد انہیں نیوزی لینڈ کا دورہ اَدھورا چھوڑنا پڑا تھا۔
کلارک کرکٹ کے ٹوئنٹی ٹوئنٹی فارمیٹ میں قومی ٹیم کے کپتان ہیں جبکہ ون ڈے اور ٹیسٹ میچوں میں وہ نائب کپتان کی حیثیت سے اپنے پیشہ ورانہ فرائض سرانجام دیتے ہیں۔ کلارک نے نیوزی لینڈ کے خلاف دو میچوں پر مشتمل ٹی ٹوئنٹی سیریز میں شرکت کی، لیکن پانچ میچوں کی ون ڈے سیریز کے صرف دو ہی میچ کھیلے۔
کلارک نیوزی لینڈ کا دورہ ادھورا چھوڑ کر سڈنی گئے اور وہاں اپنی منگیتر کے ساتھ ’بریک اَپ‘ کے حوالے سے تمام معاملات طے کئے۔
منگنی توڑنے کے بعد کلارک نے نیوزی لینڈ کے دارالحکومت ویلنگٹن میں ایک نیوز کانفرنس میں کہا کہ اب وہ اپنی پوری توجہ کرکٹ کے کھیل پر مرکوز کرنا چاہتے ہیں۔ کلارک نے کہا کہ وہ اپنی ذاتی زندگی کے بجائے کرکٹ پر فوکس کرنا چاہتے ہیں۔
’بریک اَپ‘ کی تفصیلات دئے بغیر کلارک نے کہا کہ ذاتی زندگی کے مشکل اوقات میں اُن کے قریبی ساتھیوں نے اُن کا بھرپور ساتھ دیا۔’’جب آپ کے ساتھ آپ کے اچھے دوست ہوں تو مشکلات کا سامنا کرنے میں آسانی ہوتی ہے۔ میری ٹیم کے اراکین نے بھی میرا زبردست طریقے سے ساتھ دیا۔ میں ان سب کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔‘‘
کلارک نے خاص طور سے شہرہ آفاق لیگ سپنر شین وارن کا ذکر کیا اور کہا کہ منگیتر لارا بنگل کے ساتھ تعلقات ختم ہونے کے بعد جذباتی دباوٴ سے نمٹنے کے لئے انہوں نے کئی مرتبہ وارن سے بات کی، جس سے انہیں کافی حوصلہ ملا۔ آسٹریلوی کرکٹر نے اپنی فیملی، دوستوں اور اپنے تمام خیر خواہوں کا شکریہ ادا کیا۔
کلارک نے کہا کہ انہیں کرکٹ کے ٹریک پر واپس آنے پر بہت خوشی ہوئی ہے۔ اٹھائیس سالہ کھلاڑی نے کہا کہ انہیں اس بات کا بخوبی اندازہ ہے کہ ایک پروفیشنل کرکٹر ہونے کی وجہ سے لوگوں کی اُن کی ذاتی زندگی میں بھی دلچسپی ہے۔’’ مجھے اس بات کی سمجھ ہےکہ لوگوں کی دلچسپی ایک پیشہ ور ایتھلیٹ کی ’آن دی فیلڈ‘ کارکردگی کے ساتھ ساتھ اس کی’آف دی فیلڈ‘ سرگرمیوں میں بھی ہوتی ہے۔‘‘
واپس نیوزی لینڈ پہنچ کر کلارک پریشان نظر نہیں آئے۔ انہوں نے جمعہ کے ٹیسٹ میچ کے لئے نیٹ پریکٹس بھی کی۔
کلارک نے سوشل نیٹ ورکنگ ویب سائٹ پر اپنے ایک ٹویٹ میں لکھا:’’واپس اپنے ساتھی کھلاڑیوں کے درمیان ہونے میں بہت اچھا محسوس ہو رہا ہے۔ میں اپنے تمام مداحوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔‘‘
کلارک نے 58 ٹیسٹ میچوں میں اپنے ملک کی نمائندگی کرتے ہوئے پچاس کی شاندار اوسط سے چار ہزار سے زائد رنز بنائے ہیں، جن میں تیرہ سنچریاں اور سترہ نصف سنچریاں شامل ہیں۔ کرکٹ کے ون ڈے فارمیٹ میں کلارک بیالیس کی اوسط سے پانچ ہزار سے زائد رنز بنا چکے ہیں۔
رکّی پونٹنگ کی ریٹائرمنٹ کے بعد کلارک آسٹریلوی ٹیم کے کپتان بننے کے فیورٹ ترین امیدوار تصور کئے جاتے ہیں۔
رپورٹ: گوہر نذیر گیلانی
ادارت: ندیم گل