1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بلوچستان میں بم دھماکے، متعدد افراد ہلاک

8 اگست 2023

بلوچستان کے شہر پنجگور میں پیر کی رات کو ایک دھماکے میں کم از کم سات افراد ہلاک ہو گئے، جن میں ایک سیاسی رہنما شامل ہیں۔ کراچی میں بھی چیک پوسٹ پر مسلح افراد کی فائرنگ میں رینجرز کا ایک اہلکار ہلاک ہو گیا۔

https://p.dw.com/p/4Ut4z
Pakistan Blast
تصویر: Sherin Zara/AP/picture alliance

یہ حملے ایسے وقت ہوئے ہیں، جب کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کی جانب سے گزشتہ سال نومبر میں حکومت کے ساتھ جنگ بندی ختم کرنے کے اعلان کے بعد سے پاکستان اور بالخصوص خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں دہشت گردی کی سرگرمیوں میں اضافہ ہوا ہے۔

پنجگور کے ڈپٹی کمشنر کے مطابق شرپسندوں نے بالگتر یونین کونسل کے چیئرمین اشتیاق یعقوب کو ہدف بنانے کے لیے بارودی سرنگ نصب کی تھی۔ جب وہ پیر کی رات شادی کی ایک تقریب میں شرکت کے بعد واپس لوٹ رہے تھے تو شرپسندوں نے ریمورٹ سے بم کو اڑا دیا۔ اس دھماکے میں اشتیاق یعقوت سمیت گاڑی پر سوار دیگر سات افراد ہلاک ہو گئے۔اشتیاق یعقوب کا تعلق بلوچستان عوامی پارٹی سے تھا۔

بلوچستان لبریشن آرمی نے کوئٹہ بم دھماکے کی ذمہ داری قبول کی

ڈپٹی کمشنر امجد سومرو نے بتایا کہ جیسے ہی گاڑی بالگتر علاقے کے چکر بازار میں پہنچی تو بارودی سرنگ کو دھماکے سے اڑا دیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ ہلاک ہونے والے تمام افراد اشتیاق یعقوب کے رشتے دار تھے۔

حکام کے مطابق دھماکہ اتنا شدید تھا کہ ہلاک ہونے والوں میں سے چار افراد کے چہرے ناقابل شناخت تھے اور ورثا نے مشکل سے ان کی شناخت کی۔ واقعے کے بعد سکیورٹی فورسز نے علاقے کا محاصرہ کر لیا ہے اور ملزمان کی تلاشی شروع کر دی گئی ہے۔

خیال رہے کہ اشتیاق یعقوب کے والد یعقوب بالگتری اور ان کے دس ساتھیوں کو بھی اسی علاقے میں ستمبر 2014 میں ہلاک کر دیا گیا تھا۔کالعدم تنظیم بلوچ لبریشن فرنٹ (بی ایل ایف) نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔

پاکستانی میڈیا رپورٹوں کے مطابق پیر کے روز ہونے والے بم دھماکے میں بھی اسی تنظیم کا ہاتھ ہو سکتا ہے۔

فی الحال یہ واضح نہیں ہے کہ کار بم دھماکہ کس نے کیا لیکن شبہ کی یہ کارروائی تحریک طالبان پاکستان کی طرف سے کی گئی ہے
فی الحال یہ واضح نہیں ہے کہ کار بم دھماکہ کس نے کیا لیکن شبہ کی یہ کارروائی تحریک طالبان پاکستان کی طرف سے کی گئی ہےتصویر: Naveed Ali/AP/picture alliance

خود کش حملے میں دو افراد ہلاک

شمالی وزیرستان میں ہونے والے ایک علیحدہ واقعے میں ایک خودکش حملے میں میاں بیوی ہلاک ہو گئے۔ حکام نے بتایا کہ پاکستانی طالبان کے سابق گڑھ میں خود کش بمبار نے دھماکہ خیز مواد سے بھری ہوئی گاڑی کو اڑا دیا جس کے نتیجے میں قریب موجود ایک کار میں ایک شادی شدہ جوڑے کی موت ہوگئی۔

ایک مقامی حکومتی اہلکار نے بتایا کہ یہ خودکش حملہ افغانستان کی سرحد سے ملحق شمالی وزیرستان میں پیش آیا۔ انہوں نے بتایا کہ جس وقت دھماکہ ہوا، بموں کو ناکارہ بنانے والی ایک ٹیم وہاں موجود تھی لیکن حملے میں اسے کوئی نقصان نہیں پہنچا۔ انہوں نے کہا، "ہمیں شبہ ہے کہ خود کش حملہ آور نے یا تو غلطی سے یا قبل از وقت دھماکہ کر دیا، لیکن اس کی وجہ سے قریب ہی موجود ایک کار میں سوار ایک شخص اور اس کی اہلیہ ہلاک ہو گئیں۔

پاکستان میں متعدد دہشت گردانہ حملوں میں چھ فوجی ہلاک

فی الحال یہ واضح نہیں ہے کہ کار بم دھماکہ کس نے کیا لیکن شبہ کی یہ کارروائی تحریک طالبان پاکستان کی طرف سے کی گئی ہے، جس نے گزشتہ برس سے سکیورٹی فورسز پر اپنے حملے تیز کر دیے ہیں۔

 گزشتہ چند ماہ کے دوران پاکستان بھر میں امن عامہ کی صورت حال خراب ہوئی ہے اور دہشت گرد گروپوں کے حملے بلاروک ٹوک جاری ہیں
 گزشتہ چند ماہ کے دوران پاکستان بھر میں امن عامہ کی صورت حال خراب ہوئی ہے اور دہشت گرد گروپوں کے حملے بلاروک ٹوک جاری ہیںتصویر: Faridullah Khan/DW

لیاری چیک پوسٹ پر فائرنگ میں رینجرز کا ایک اہلکار ہلاک

دریں اثنا کراچی کے ایک اعلیٰ پولیس افسر نے بتایا کہ لیاری چیک پوسٹ پر چیکنگ کے دوران دو مسلح افراد نے نیم فوجی دستے رینجر کے ایک اہلکار پر فائرنگ کر دی اور فرار ہو گئے۔

پولیس نے بتایا کہ فائرنگ سے 30سالہ لانس نائک دلشاد بری طرح زخمی ہو گئے، انہیں ہسپتال میں لے جایا گیا، جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے۔

کراچی میں بم دھماکہ، ایک شخص ہلاک متعدد زخمی

 گزشتہ چند ماہ کے دوران پاکستان بھر میں امن عامہ کی صورت حال خراب ہوئی ہے اور دہشت گرد گروپوں کے حملے بلاروک ٹوک جاری ہیں۔ 12 جولائی کو ژوب میں فوجی چھاؤنی پر دہشت گردوں کے حملے میں نو فوجی جوان ہلاک اور جوابی کارروائی میں تین انتہاپسند مارے گئے تھے۔

ج ا/     (اے پی، نیوز ایجنسیاں)