بھارتی پارلیمنٹ کے اراکین کو آئی پیڈ کے استعمال کی تربیت
31 اگست 2011بھارتی پارلیمان کے سات سو نوے اراکین کے لیے حکومت نے ایک بجٹ مختص کیا ہے، جس کے ذریعے اراکین پارلیمان کو آئی پیڈ کے استعمال کی تربیت دی جائے گی۔ اس حوالے سے ہر رکن کے لیے پچاس ہزار روپے مختص کیے گئے ہیں۔ حکومت کے مطابق اس تربیت کا مقصد قانون سازوں کی عوامی مسائل کے حل سے متعلق کارروائیوں کی رفتار تیز بنانا ہے تاکہ وہ سست رو کاغذی کارروائیوں سے جان چھڑا سکیں۔
بھارتی لوک سبھا کے لیے انفارمیشن ٹیکنالوجی کی جوائنٹ سیکریٹری شردھا سبرمنیئم کے مطابق، ’’ہم نے پارلیمنٹ کے اراکین کے لیے ٹیبلیٹ ایپلیکیشنز کے استعمال سے متعلق ایک اوریئنٹیشن کلاس کا انعقاد کیا، جس کا مقصد کاغذوں اور فائلوں کے اس پلندے کو کم کرنا ہے، جو پارلیمنٹ کے ہر اجلاس کے بعد جمع ہو جاتا ہے۔‘‘ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ کمپیوٹرز کی مدد سے ماضی میں پارلیمنٹ میں کی جانے تقاریر اور سوالات و جوابات تک رسائی بھی حاصل کی جاسکے گی۔ ان نے کہا کہ اپر ہاؤس کے دو سو پینتالیس میں سے سو اراکین کو ایپل آئی پیڈز اور سامسنگ گیلیکسی ٹیبلٹس کی قیمت ادا کردی گئی ہے۔
تریسٹھ سالہ ایم پی نٹچیاپان، جن کا تعلق حکمران کانگریس پارٹی سے ہے، اپنے روز مرہ کے دفتری کاموں کے لیے آئی پیڈ کا استعمال کرتے ہیں۔ ان کو اپنے چیمبر میں نوٹس لینے کے لیے ٹیبلیٹس کے استمال کی تو اجازت ہے تاہم ابھی تک ان کو انٹرنیٹ کی سہولت دستیاب نہیں ہے۔
رپورٹ: شامل شمس⁄ خبر رساں ادارے
ادارت: عاطف توقیر