بھارتی کشمیر سے تعلق رکھنے والے فاسٹ بولر عمران ملک کی اڑان
29 اپریل 2022بھارت کے زیر انتظام کشمیر کو جب بھی عالمی میڈیا میں جگہ ملتی ہے تو وہاں بدامنی، مظاہروں اور سکیورٹی مسائل شہ سرخیوں میں بیان کیے جاتے ہیں جبکہ اس خطے سے اچھی خبریں سننے کو کم ہی ملتی ہیں۔
اس بار عمران ملک نے اس روایت کو کچھ بدل دیا ہے۔ سری نگر میں ایک سبزی فروش کے گھر پیدا ہونے والے عمران ملک نے سکیورٹی کی مخدوش صورتحال کے باوجود اپنے خوابوں کو مرنے نہ دیا اور اب وہ کرکٹ کے عالمی افق میں اپنی پہچان بنانے میں کامیاب ہوتے بھی دکھائی دے رہے ہیں۔ سیاسی طور پر شورش کے شکار بھارتی زیر انتظام کشمیر میں بھی کرکٹ جنون کی حد تک پسند کی جاتی ہے۔
بائیس نومبر سن 1999 کو پیدا ہونے والے عمران ملک انڈین پریمیئر لیگ میں سن رائزرز حیدر آباد کی ٹیم کی نمائندگی کر رہے ہیں۔ اگرچہ انہوں نے اپنی تیز رفتار بولنگ کی وجہ سے ایک خاص مقام پہلے ہی بنا لیا تھا تاہم آئی پی ایل کے رواں سیزن کے ایک میچ میں انہوں نے گجرات ٹائٹنز کے خلاف تیز رفتار دھواں دھار بولنگ سے اپنا ایک فین کلب بنا لیا ہے۔
آئی پی ایل 2022ء کے ایڈیشن کے اس چالیسویں میچ میں بائیس سالہ بولر نے پانچ وکٹیں حاصل کیں۔ اگرچہ ان کی برق رفتار گیند بازی حیدر آباد کی ٹیم کو کامیابی نہ دلوا سکی لیکن عمران ملک نے یہ پرفارمنس دے کر بھارتی سلیکٹرز کو یہ پیغام دے دیا کہ وہ بھارت کی قومی کرکٹ ٹیم میں شمولیت کے لیے تیار ہو چکے ہیں۔
عمران کی یہ صلاحیت ہے کہ وہ 150 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے بولنگ کرا سکتے ہیں۔ آئی پی ایل کے ایک میچ میں انہوں نے تیز رفتار بولنگ کرتے ہوئے ایک مرتبہ 153.3 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے بھی گیند پھینکی۔ یوں وہ بھارتی کرکٹ کی تاریخ میں دوسرے برق رفتار بولر بن گئے ہیں۔
بھارت کی طرف سے تیز رفتار گیند کروانے والے بولر کا اعزاز عرفان پٹھان کو حاصل ہے، جنہوں نے 153.7 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ایک گیند کرائی تھی۔ عمران ملک تیز رفتاری میں جسپریت بھمرا اور محمد شامی کو بھی پیچھے چھوڑ گئے ہیں۔
عرفان پٹھان نے عمران ملک کی تعریف کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسپیڈ اور ردھم کی وجہ سے کامیابیاں اس نوجوان بولر کے قدم ضرور چومیں گی۔ عمران ملک کو فاسٹ بولنگ میں ایک 'ہیرا‘ قرار دیا جا رہا ہے جبکہ ان کی بولنگ کی وجہ سے آئی پی ایل کھیلنے والے تمام بلے باز پریشان دکھائی دے رہے ہیں۔
کرک انفو کے تجزیہ نگار اور سابق کرکٹرز ڈینیل ویٹوری اور کرس لیئن کے مطابق عمران ملک کا مستقبل تابناک معلوم ہو رہا ہے اور قوی امید ہے کہ وہ آئندہ ٹی ٹوئنٹی عالمی کپ مقابلوں میں قومی ٹیم میں جگہ بنانے میں کامیاب ہو جائیں گے۔
نیوزی لینڈ کے سابق کپتان ویٹوری کے مطابق چونکہ یہ عالمی کپ آسٹریلیا میں منعقد ہو گا، جہاں کی وکٹیں قدرتی طور پر سیم بولر کو مدد فراہم کرتی ہیں اور باؤنس کی وجہ سے عمران ملک جیسے فاسٹ بولرز کو اضافی اسپیڈ ملتی ہے۔ اس لیے عمران ملک کو بھارتی ٹیم میں شامل کیا جا سکتا ہے۔
بھارتی قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان ویراٹ کوہلی بھی عمران ملک کی بولنگ کی تعریف کر چکے ہیں۔ ان کے مطابق اتنی تیز رفتاری سے بولنگ کرانا آسان نہیں اور یہی عمران ملک کا خاصہ ہے۔ اسی طرح کئی عالمی اور قومی کرکٹ اسٹارز عمران ملک کو مستقبل کا اسٹار قرار دے رہے ہیں۔
دوسری طرف پاکستانی میڈیا کے مطابق سابق کرکٹر راشد لطیف نے بھی عمران ملک کی کھل کی تعریف کی ہے۔ انہوں نے تو یہاں تک کہہ دیا کہ تیز رفتاری میں عمران ملک، پاکستانی اسٹار بولر شاہین آفریدی سے بہتر ہیں۔ راشد لطیف کے مطابق جس باقاعدگی سے عمران ملک ڈیڑھ سو کلو میٹر رفتار سے بولنگ کرا رہے ہیں، شاہین آفریدی ایسا نہیں کر سکتے۔
بھارتی قومی ٹیم میں سلیکٹ ہونے والے پہلے کشمیری کرکٹر پرویز غلام رسول زرگر تھے، جو بھارت کے لیے صرف ایک ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی میچ کھیل سکے تھے۔