بھارت اور انگلینڈ کا چوتھا معرکہ اوول میں
18 اگست 2011چار ٹیسٹ میچوں کی اس سیریز کے ابتدائی تین مقابلے ہارنے کے بعد بھارتی ٹیم ریت کی دیوار کے مانند شکستہ صورتحال سے دوچار ہے۔ بھارت نے ایجبسٹن میں ایک اننگز اور 242 رنز کی عبرتناک شکست کھانے والی اپنی ٹیم میں ایک تبدیلی کی ہے۔ پروین کمار کی جگہ بائیں ہاتھ سے گیند کرانے والے آر پی سنگھ کو آزمایا جا رہا ہے۔
انگلش ٹیم میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔ یہ امکان موجود تھا کہ تیز گیند باز جیمز اینڈرسن شاید انجری کے سبب یہ میچ نہ کھیل سکیں تاہم آخری لمحات میں انہیں میچ کے لیے فٹ قرار دے دیا گیا۔ میچ سے قبل بھارتی کپتان مہیندر سنگھ دھونی نے کھلاڑیوں اور کرکٹ بورڈ کو جلد بازی اور گبھراہٹ والے فیصلوں سے خبردار کیا۔
بھارتی ٹیم اس سیریز میں انتہائی ناقص کارکردگی کے سبب نہ صرف عالمی درجہ بندی میں اپنی اولین پوزیشن سے محروم ہوچکی ہے بلکہ اس پر ملک کے اندر تنقید کا سلسلہ بھی بہت زور پکڑ چکا ہے۔
اوول میں صحافیوں سے بات چیت میں دھونی نے کہا، ’’اہم بات یہ ہے کہ ضرورت کیا ہے؟ ضرورت یہ ہے کہ بنیادی اصولوں کا دھیان رکھا جائے اور چیزوں کو سادہ رکھا جائے۔‘‘ دھونی نے واضح کیا کہ گزشتہ دو برس بھارتی ٹیم کے لیے بہت شاندار رہے اور اب مستقبل کی جانب دیکھنے کا وقت ہے مگر گھبرانے کی قطعی طور پر کوئی ضرورت نہیں ہے۔
دوسری جانب انگلش ٹیم اپنی کامیابیوں کا تسلسل برقرار رکھتے ہوئے بھارت کو اس چوتھے ٹیسٹ میچ میں بھی ہرا کر وائٹ واش کرنے کا ارادہ کیے ہوئے ہے۔ جیمز اینڈرسن کے حوالے سے انگلش ٹیم کی قیادت کا کہنا تھا کہ اگرچہ وہ مکمل طور پر فٹ نہیں ہیں تاہم انگلش ٹیم کبھی بھی ایک کھلاڑی پر انحصار کر کے نہیں کھیلتی۔
رپورٹ: شادی خان سیف
ادارت: مقبول ملک