بھارت اور پاکستان کے میزائلوں کے نئے تجربات
12 مارچ 2011جنوبی ایشیا کے ان دونوں روایتی حریف ممالک کی طرف سے میزائلوں کے تجربات کی تاریخ خاصی پرانی ہے۔ سن 1998ء میں ایٹمی دھماکے کرنے کے بعد دونوں ہی ممالک کی توجہ میزائل ٹیکنالوجی میں بہتری پر مرکوز ہے۔
پاکستان کی طرف سے جمعہ کے روز زمین سے زمین تک مار کرنے والے حتف دوم میزائل، جسے ابدالی کہا جاتا ہے، کا کامیاب تجربہ کیا گیا۔ پاکستانی وزارت دفاع کے مطابق یہ میزائل 180کلومیٹر تک روایتی اور جوہری ہتھیار لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
بھارت کی طرف سے بھی جمعہ کے روز درمیانے فاصلے تک مار کی صلاحیت کے حامل دو میزائلوں کے تجربات کیے گئے۔ بھارتی وزارت دفاع کے مطابق زمین سے زمین تک مار کی صلاحیت کے حامل پرتھوی دوم کو مشرقی ریاست اڑیسہ سے فائر کیا گیا۔ اس کے ایک گھنٹے بعد اسی میزائل کا بحری ورژن دھنُش داغا گیا۔ بھارتی وزارت دفاع کے مطابق پرتھوی دوم 350 کلومیٹر تک مار کی صلاحیت کا حامل میزائل ہے، جو اپنے ساتھ 500 تا 1000 کلوگرام تک جوہری و روایتی ہتھیار لے جا سکتا ہے۔
دھنُش بھی 350 کلومیٹر تک مار کی صلاحیت کا حامل میزائل ہے، جو اپنے ہمراہ 500 کلوگرام تک ایٹمی و روایتی ہتھیار لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ بھارتی وزارت دفاع کے مطابق میزائلوں کے یہ تجربات معمول کی مشق کا حصہ ہیں۔
بھارت اور پاکستان، دونوں ہی ممالک اب تک کئی طرح کے میزائلوں کی تیاری میں مصروف رہے ہیں۔
واضح رہے کہ سن 2008ء میں بھارت کے تجارتی شہر ممبئی میں ہونے والے دہشت گردانہ حملوں کے بعد دونوں ملکوں کے تعلقات ابھی تک پوری طرح معمول پر نہیں آئے ہیں۔ ممبئی حملوں میں تقریبا 166 افراد ہلاک ہوئے تھے جبکہ ان حملوں میں ملوث واحد زندہ مجرم پاکستانی شہری اجمل قصاب گرفتار کر لیا گیا تھا، بعد میں بھارتی عدالت نے اسے سزائے موت کا حکم سنایا تھا۔
رپورٹ : عاطف توقیر
ادارت : شادی خان سیف