بھارت: جموں و کشمیر غزنوی فورس دہشت گرد تنظیم قرار
18 فروری 2023بھارتی وزارت داخلہ کی طرف سے جمعے کے روز جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے، "قومی سلامتی کو مستحکم کرنے اور دہشت گردی کی تمام صورتوں کو کچلنے کے وزیر اعظم نریندر مودی کے وعدے کو پورا کرتے ہوئے وزارت داخلہ نے وزیر داخلہ امیت شاہ کی رہنمائی میں آج ایک اور شخص اور دو تنظیموں کو دہشت گرد/ دہشت گرد تنظیم قرار دے دیا گیا ہے۔"
مودی حکومت نے جمعے کے روز ہی خالصتان ٹائیگر فورس (کے ٹی ایف) کو بھی دہشت گرد تنظیم قرار دیا۔ جبکہ خالصتان نواز کارکن ہروندر سنگھ سندھو عرف رندا کو بھی دہشت گرد قرار دیا گیا ہے۔
بھارت کے زیر انتظام جموں کشمیر: آرمی کیمپ پر خودکش حملہ، تین فوجی اور دو عسکریت پسند ہلاک
اس کے ساتھ ہی غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام سے متعلق قانون (یو اے پی اے) کے تحت دہشت گرد قرار دی جانے والی تنظیموں کی تعداد بڑھ کر 44 اور دہشت گرد افراد کی تعداد 55 ہو گئی ہے۔
جموں و کشمیر غزنوی فورس کو دہشت گرد تنظیم کیوں قرار دیا گیا؟
بھارتی وزارت داخلہ کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ جموں و کشمیر غزنوی فورس (جے کے جی ایف)دراندازی کی کوششوں، منشیات اور ہتھیاروں کی اسمگلنگ اور مرکز کے زیر انتظام علاقے جموں و کشمیر میں دہشت گردانہ حملوں میں ملوث رہی ہے۔"
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ یہ تنظیم "مختلف دیگر دہشت گرد تنظیموں مثلاً لشکر طیبہ، جیش محمد، تحریک المجاہدین، حرکت الجہاد اسلامی وغیرہ سے اپنے لیے کارکنان حاصل کرتی ہے۔"
بھارتی وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ جے کے جی ایف جموں و کشمیر کے عوام کو بھارت کے خلاف دہشت گرد تنظیموں میں شامل ہونے کے خاطر اکسانے کے لیے مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارموں کا استعمال کر رہی ہے۔ یہ تنظیم بھارت کی سلامتی اور خودمختاری کے لیے خطرہ ہے اور یہ ملک میں مختلف دہشت گردانہ سرگرمیوں میں ملوث رہی ہے۔
انسداد دہشت گردی کانفرنس میں مودی کا پاکستان پر بالواسطہ حملہ
جے کے جی ایف کو دہشت گرد تنظیم قرار دیے جانے کے بعد اب اس کی اور اس سے وابستہ دیگر تنظیموں کی تمام سرگرمیوں پر پابندی عائد ہو گئی ہے۔
خالصتان ٹائیگر فورس بھی دہشت گرد تنظیم قرار
خالصتان ٹائیگر فورس (کے ٹی ایف) کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے کی وجہ بتاتے ہوئے وزارت داخلہ کے بیان میں کہا گیا ہے، "یہ ایک عسکریت پسند تنظیم ہے اور اس کا مقصد پنجاب میں دہشت گردی کا احیا کرنا، بھارت کی علاقائی سالمیت، اتحاد، قومی سلامتی اور خودمختاری کو چیلنج کرنا اور دہشت گردی کی مختلف سرگرمیوں کی حوصلہ افزائی کرنا ہے، جس میں پنجاب میں 'ٹارگیٹیڈ کلنگ' بھی شامل ہے۔"
رندا کون ہیں؟
بھارتی وزارت داخلہ کے مطابق ہروندر سنگھ سندھو عرف رندا دہشت گرد تنظیم ببر خالصہ انٹرنیشنل سے وابستہ ہیں اور اس وقت "سرحد پار کی ایجنسیوں کی سرپرستی میں" پاکستان کے شہر لاہور سے اپنی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔
کینیڈا سے بھارت مخالف سرگرمیوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ
بھارتی وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ رندا بالخصوص پنجاب میں مختلف دہشت گردانہ سرگرمیوں میں ملوث پائے گئے ہیں۔
خیال رہے کہ رندا پر سن 2022میں پنجابی گلوکار سدھو موسے والا کے قتل میں بھی ملوث ہونے کے شبہات ظاہر کیے گئے تھے۔ دہلی پولیس نے سدھو موسے والا قتل کیس میں جن افراد کے خلاف معاملہ درج کیا ہے ان میں ہروندر رندا بھی شامل ہیں۔