بھارت: ’سابق ریاستی وزیر سی بی آئی کے ساتھ تعاون نہیں کر رہے‘
29 جولائی 2010بدھ کے روز ’سی بی آئی‘ حکام نے سہراب الدین قتل کیس کے حوالے سے گجرات کے وزیر اعلیٰ نریندر مودی کے ’رائٹ ہینڈ‘ سمجھے جانے والے امیت شاہ سے کئی سوالات پوچھے تاہم حکام کے مطابق سابق وزیر داخلہ نے تفتیشی ایجنسی کے ساتھ مکمل تعاون نہیں کیا۔ حکام کے مطابق امیت شاہ بار بار یہی الفاظ دہراتے رہے:’’مجھے یاد نہیں۔ مجھے نہیں معلوم۔ میں موجود نہیں تھا، اسلئے مجھے علم نہیں ہے۔‘‘
اب عین ممکن ہے کہ بھارت کی مرکزی تفتیشی ایجنسی CBI سپریم کورٹ سے ایسا اجازت نامہ حاصل کرے، جس کے تحت امیت شاہ سے سہراب الدین اور ان کی اہلیہ کوثر بی کے قتل کے سلسلے میں تین ماہ تک پوچھ گچھ کی جا سکے۔
اس وقت گجرات کے سابق وزیر امیت شاہ ریاست کے سابرمتی جیل میں قید ہیں۔ اطلاعات کے مطابق سی بی آئی حکام مسلسل چار گھنٹوں تک شاہ سے سوالات پوچھتے رہے۔ بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق سی بی آئی کی ایک ٹیم بدھ کی صبح مقامی وقت کے مطابق تقریباً گیارہ بجے سابر متی جیل پہنچی، جہاں اس نے چھیالیس سالہ شاہ سے سہ پہر ساڑھے تین بجے تک پوچھ گچھ کی۔ امیت شاہ کو اتوار کے روز حراست میں لے لیا گیا تھا۔
بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنما امیت شاہ سے سہراب الدین اور کوثر بی کے اغوا اور قتل کے بارے میں سوالات کئے جا رہے ہیں۔ خصوصی عدالت کی ہدایت کے عین مطابق امیت شاہ سے دوران حراست کی جانے والی پوچھ گچھ کی ویڈیو ریکارڈنگ کی گئی۔ عدالت نے سی بی آئی کو سوالات پوچھنے کے لئے اٹھائیس سے تیس جولائی کا وقت دیا ہے۔
واضح رہے کہ سہراب الدین اور کوثر بی کو سن 2005ء میں ایک ’فرضی‘ انکاوٴنٹر میں ہلاک کیا گیا تھا۔ سی بی آئی کا الزام ہے کہ اس مبینہ جعلی تصادم کا ’ڈرامہ‘ امیت شاہ کا تحریر کردہ تھا۔ شاہ پر الزام ہے کہ انہوں نے سہراب الدین اور اس کی بیوی کو ’’جعلی جھڑپ‘‘ میں مارنے کا کام ڈی سی وَنزارا، راج کمار پانڈیان اور اَبھے چداسما کو سونپا تھا، جو کہ تینوں اعلیٰ پولیس افسران ہیں۔
سی بی آئی کی طرف سے امیت شاہ کے خلاف چارج شیٹ پہلے ہی داخل کی جا چکی ہے۔ سابق ریاستی وزیر داخلہ شاہ پر یہ چارج شیٹ قتل، اغوا، تاوان، شواہد اور ثبوت کو مٹانے کے علاوہ مجرمانہ سازش کرنے کے الزامات کے تحت داخل کی گئی ہے۔
سی بی آئی کے مطابق گجرات پولیس کے انسداد دہشت گردی سکواڈ کے بعض حکام اور راجسھتان پولیس کی خصوصی ٹاسک فورس نے ایک ساتھ مل کر سہراب الدین کو احمد آباد کے نزدیک ایک ’’جعلی مقابلے‘‘ میں مارا تھا۔
تاہم بھارتیہ جنتا پارٹی کا کہنا ہے کہ مرکزی تفتیشی ایجنسی ’سی بی آئی‘ در اصل وفاق میں حکمران جماعت کانگریس کے اشاروں پر کام کر رہی ہے۔ اپوزیشن جماعت کے کئی رہنماوٴں نے سی بی آئی کو طنزاً ’کانگریس بیورو آف انویسٹیگیشن‘ بھی کہا۔ کانگریس پارٹی نے بی جے پی کے ان الزامات کو اس پارٹی کی بوکھلاہٹ سے تعبیر کرتے ہوئے مسترد کر دیا ہے۔ بھارتی وزیر اعظم من موہن سنگھ نے اپنے ایک بیان میں واضح کیا کہ وفاقی تفتیشی ایجنسی ایک آزاد ادارہ ہے۔
رپورٹ: گوہر نذیر گیلانی/خبر رساں ادارے
ادارت: عدنان اسحاق