بھارت: چار ماہ کی بچی کا ریپ کے بعد قتل، ملزم کو سزائے موت
12 مئی 2018بھارتی دارالحکومت نئی دہلی سے ہفتہ بارہ مئی کو ملنے والی نیوز ایجنسی ڈی پی اے کی رپورٹوں کے مطابق بھارت میں خواتین، لڑکیوں حتیٰ کہ شیر خوار بچیوں کے ساتھ کی جانے والی جنسی زیادتی کے مسلسل واقعات اس ملک کے لیے داخلی کے علاوہ بین الاقوامی سطح پر بھی بہت شرمندگی کا باعث بن رہے ہیں۔ اس تناظر میں ریاست مدھیہ پردیش کی ایک عدالت نے اس مقدمے میں اپنا جو فیصلہ سنایا، وہ ایسے مقدمات کی سماعت کے بعد آج تک مختصر ترین مدت میں سنائے جانے والے عدالتی فیصلوں میں سے ایک ہے۔
بھارت، ایک اور لڑکی کے ریپ کے بعد اسے آگ لگا دی
بھارت: ریپ کی شکایت، سولہ سالہ لڑکی کو زندہ جلا دیا
پولیس افسر ہری نارائن اچاری مشرا نے ڈی پی اے کو بتایا کہ اس ملزم کو سزائے موت کا حکم مدھیہ پردیش کے شہر اندور کی ایک عدالت نے سنایا۔ اس کے خلاف یہ الزامات ثابت ہو گئے تھے کہ وہ چار ماہ کی ایک شیر خوار بچی کے ریپ اور پھر اسے قتل کر دینے کا مرتکب ہوا تھا۔
مجرم کو یہ سزا بچوں کو جنسی حملوں سے بچانے کے ملکی قانون POCSO کے تحت سنائی گئی۔ بھارتی نشریاتی ادارے نئی دہلی ٹیلی وژن کے مطابق اس مقدمے میں وکیل استغاثہ اکرم شیخ نے عدالت سے ملزم کے لیے اس کے ’ہولناک جرم‘ کی شدت کے پیش نظر سزائے موت کا مطالبہ کیا تھا، جس کو تسلیم کرتے ہوئے عدالت نے اس ملزم کو موت کی سزا سنا دی ہے۔
نابالغ لڑکی کا ریپ: معروف بھارتی گرو کو تا دم مرگ سزا
بھارت: بچوں کو ریپ کرنے والے مجرمان کے لیے سزائے موت کا آرڈینینس
مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان نے اس حوالے سے کہا کہ اس مقدمے کی سماعت ریکارڈ حد تک کم مدت میں مکمل کی گئی اور آئندہ بھی ایسے جرائم کے مرتکب مجرموں کو سزائیں دلوانے میں کوئی تاخیر نہیں کی جائے گی ’تاکہ معاشرے کو خواتین اور بچیوں کے لیے محفوظ بنایا جا سکے‘۔
اس جرم میں سزا پانے والا مجرم مقتولہ شیر خوار بچی کا ایک انکل تھا، جس کی عمر اکیس برس ہے۔ یہ مجرم گزشتہ ماہ اپریل کی بیس تاریخ کو اس جرم کا مرتکب اس وقت ہوا تھا جب یہ بچی اپنے ماں باپ کے ساتھ ایک فٹ پاتھ پر سو رہی تھی اور وہ اسے وہاں سے اٹھا کر لے گیا تھا۔ مقتولہ شیر خوار بچی کے بہت غریب والدین بچوں کو غبارے بیچ کر اپنی گزر بسر کرتے ہیں۔
بھارت میں ملکی حکومت نے ابھی حال ہی میں بچوں سے جنسی زیادتی کے خلاف ملکی قوانین مزید سخت کر دیے تھے اور یہ قانونی ترمیم بھی کر دی گئی تھی کہ اگر ایسے ظلم کا نشانہ بننے والی کسی بچی کی عمر 12 برس سے کم ہو، تو مجرم کو سزائے موت بھی سنائی جا سکتی ہے۔
مختلف شادیوں میں شریک تین بھارتی لڑکیوں کا ریپ کے بعد قتل
جنسی زيادتی کے واقعات پر خاموشی، مودی تنقید کی زد میں
بھارتی ریاست مدھیہ پردیش میں یہ عدالتی فیصلہ ایک ایسے وقت پر سنایا گیا ہے جب بھارت کے زیر انتظام جموں کشمیر میں ایک آٹھ سالہ مسلمان بچی کے متعدد بااثر ہندو ملزمان کے ہاتھوں ریپ اور قتل کے واقعے پر بھی ملک میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ حالیہ مہینوں میں بھارت کے مختلف حصوں میں کم عمر بچیوں کے ساتھ جنسی زیادتیوں اور ان کے قتل کے کئی دیگر واقعات بھی پیش آ چکے ہیں۔
م م / ع س / ڈی پی اے