بھارت کے 'لاٹری کنگ' سیاسی چندہ دینے میں سب سے آگے
18 مارچ 2024بھارتی الیکشن کمیشن کی جانب سے حال ہی میں سیاسی فنڈنگ کے حوالے سے تفصیلات جاری کی گئی ہیں، جن میں سامنے آیا ہے کہ گزشتہ کچھ سالوں میں"لاٹری کنگ" کہلانے والے سینٹیاگو مارٹن، جن کو فراڈ اور منی لانڈرنگ کے الزامات کا سامنا ہے، اور ان کی کمپنی نے ملک میں سب سے زیادہ سیاسی چندہ دیا۔
بھارتی الیکشن کمیشن نے تفصیلات سپریم کورٹ کے حکم پر جمعرات کو جاری کیں، جن کے مطابق مارٹن کی 'فیوچر گیمنگ اینڈ ہوٹل سروسز' نامی کمپنی کی جانب سے 2019ء سے 2024ء کے دوران 13.68 ارب روپے، یعنی 165 ملین ڈالر سیاسی فنڈنگ کی مد میں خرچ کیے گئے۔
یہ رقوم ایک ایسے فنڈنگ سسٹم کے تحت سیاسی جماعتوں کو فراہم کی گئیں جو کہ اب فعال نہیں ہے۔ 'الیکٹورل بانڈز' کہلانے والے اس نظام کے تحت ڈونرز بھارتی سیاسی جماعتوں کو اپنی شناخت ظاہر کیے بغیر بڑی رقوم فراہم کرتے رہے ہیں۔
یہ سسٹم بھارت کی سیاسی جماعتوں کو مالی تعاون دینے والے افراد اور کمپنیوں کا نام پوشیدہ رکھنے کے لیے سات سال قبل مودی حکومت کی جانب سے شروع کیا گیا تھا، جسے 15 فروری کو بھارتی سپریم کورٹ نے غیر آئینی قرار دے دیا تھا۔ تاہم سپریم کورٹ نے اس فیصلے میں کہیں اس رائے کا اظہار نہیں کیا تھا کہ اس نظام کے تحت کی جانے والی فنڈنگ غلط ہے۔
ساتھ ہی عدالت عظمیٰ نے الیکشن کمیشن کو یہ ہدایت دی تھی کہ وہ 13 مار چ تک اپنی ویب سائٹ پر اس فنڈنگ سسٹم کے حوالے سے تمام معلومات شائع کرے۔
جمعرات کو الیکشن کمیشن نے جب مذکورہ تفصیلات جاری کیں، تو یہ بات بھی سامنے آئی کہ سینٹیاگو مارٹن کی فیوچر گیمنگ کمپنی کی جانب سے 2019ء اور 2024ء کے درمیان سیاسی جماعتوں کو دی جانے والی رقوم ملک کے دوسرے سب سے بڑے سیاسی عطیہ کنندہ کی جانب سے دیے گئے فنڈز سے 40 فیصد زیادہ تھی۔
خبر رساں ادارے روئٹرز نے فیوچر گیمنگ سے اس بارے میں اس کا موقف لینے کے لیے رابطہ کیا تھا، لیکن اس کمپنی جانب سے کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔
دوسری جانب الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کردہ تفصیلات سے یہ بھی پتہ چلا ہے کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی سیاسی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی نے مجموعی طور پر ملک میں سب سے زیادہ سیاسی فنڈنگ وصول کی۔ تاہم اس ڈیٹا میں یہ بات واضح نہیں کی گئی ہے کہ کس عطیہ کنندہ نے کس پارٹی کو فنڈنگ دی۔
سینٹیاگو مارٹن کون ہیں؟
59 سالہ مارٹن نو عمری میں لاٹری کے ٹکٹ بیچا کرتے تھے اور وہ رئیل اسٹیٹ کے کاروبار کے مالک ہیں۔
مقامی میڈیا کے مطابق ان کی سیاسی حلقوں میں دوستیاں ہیں اور وہ سیاست دانوں پر بے تحاشا روپے خرچ کرتے اور انہیں قیمتی تحائف دیتے رہے ہیں۔
ان کے اور ان کی کمپنی کے خلاف پولیس، ٹیکس حکام اور تفتیشی اداروں کی جانب سے مختلف کیسز کے حوالے سے کارروائیاں بھی کی جاتی رہی ہیں۔
پچھلے سال ستمبر میں بھارت میں مالیاتی جرائم کے حوالے سے کام کرنے والے ادارے 'انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ' نے مارٹن کی فیوچر گیمنگ اور ان سے منسلک 15 اور کمپنیوں کے خلاف منی لانڈرنگ کی دفعات کے تحت ایک درخواست دائر کی تھی، جس میں ان پر لاٹری کے حوالے سے رائج قوانین کی خلاف ورزی کا الزام لگایا گیا تھا۔
مارٹن نے اس کیس میں 'انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ' کے جانب سے اپنی پراپرٹی ضبط کیے جانے کے خلاف ایک اپیل بھی دائر کی تھی، جو کہ مسترد ہو گئی تھی۔
مارٹن اور ان کی کمپنی نے اس کیس میں عائد الزامات کی تردید کی ہے۔
م ا ⁄ ا ا (روئٹرز)