1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمنی: دہشت گردی کا منصوبہ ناکام، مشتبہ نیو نازی گرفتار

2 اکتوبر 2018

جرمن پولیس نے انتہائی دائیں بازو کی ایک شدت پسند تنظیم بنانے کے شبے میں چھ افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ گرفتار شدگان کی عمریں بیس سے تیس سال کے درمیان ہیں۔

https://p.dw.com/p/35qZN
1. Mai - Chemnitz
تصویر: picture-alliance/dpa/J. Woitas

جرمن وفاقی دفتر استغاثہ نے بتایا کہ یہ گرفتاریاں مشرقی جرمن صوبے سیکسنی اور باویریا کے مختلف علاقوں میں چھاپوں کے دوران عمل میں آئیں اور اس کارروائی میں خصوصی کمانڈو دستوں نے پولیس کا ساتھ دیا۔ اس موقع پر پولیس نے بتایا کہ اس سلسلے میں چودہ ستمبر کو ایک مشتبہ شخص کو پہلے ہی گرفتار کیا جا چکا ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ یہ افراد ’’ریوولوشن کیمنٹز ‘‘یعنی انقلاب کمینٹز نامی ایک شدت پسند تنظیم بنانے کی کوششوں میں تھے۔ اس کا مقصد غیر ملکیوں، سیاستدانوں اور سرکاری ملازمین کو نشانہ بنانا تھا۔

Demonstration der rechtspopulistischen Bewegung Pro Chemnitz
تصویر: picture alliance/dpa

کیمنٹز مشرقی جرمنی کا ایک شہر ہے، جہاں ابھی گزشتہ دنوں ایک جرمن شہری کی ہلاکت کے بعد شدید ہنگامہ آرائی ہوئی تھی۔ اس دوران خاص طور پر غیر ملکیوں پر حملے کیے گئے تھے۔ اگست کے ان واقعات کو حالیہ دہائیوں کے دوران جرمنی میں دائیں بازو کی شدید ترین ہنگامہ آرائی قرار دیا گیا ہے۔

دفتر استغاثہ کے بیان میں مزید بتایا گیا کہ یہ کارروائی خفیہ معلومات کی بنیاد پر کی گئی اور مشتبہ افراد کا تعلق غنڈہ گردوں، اسکن ہیڈ( گنجے) اور نیو نازی گروپ سے ہے، ’’یہ افراد کیمنٹز اور گرد و نواح کے علاقوں میں سرگرم تھے اور خود کو سیکسنی صوبے میں دائیں بازو کے شدت پسندوں کے اعلٰی اہلکار قرار دیتے تھے۔‘‘

اس بیان کے مطابق مزید تحقیقات سے واضح اشارے ملے ہیں کہ اس تنظیم کے مقاصد دہشت گردانہ تھے، ’’اس گروپ نے تین اکتوبر کو مشرقی اور جرمنی کے انضمام کے دن کے موقع پر  حملے کرنے کے منصوبے بنائے تھے۔‘‘ جرمنی میں تین اکتوبر کو عام تعطیل ہوتی ہے۔ ذرائع کے مطابق گرفتار شدگان میں سے پانچ چودہ ستمبر کو کیمنٹز میں غیر ملکیوں پر حملوں میں ملوث تھے۔

اہلیانِ کیمنٹس کی جانب سے نسل پرست مظاہرین کی مذمت