1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمنی میں کم از کم فی گھنٹہ اجرت بارہ یورو کر دینے کا فیصلہ

23 فروری 2022

جرمنی میں نئی وفاقی حکومت نے اقتدار میں آنے کے کچھ ہی عرصے بعد اپنا ایک کلیدی انتخابی وعدہ پورا کر دیا ہے۔ وفاقی کابینہ کے ایک فیصلے کے مطابق ملک میں کارکنوں کی کم از کم فی گھنٹہ اجرت بڑھا کر بارہ یورو کر دی جائے گی۔

https://p.dw.com/p/47UWz
جرمنی میں کم از کم فی گھنٹہ اجرت یکم جولائی سے بڑھا کر 10.45 یورو اور یکم اکتوبر 12 یورو فی گھنٹہ کر دی جائے گیتصویر: picture-alliance/Keystone

برلن میں چانسلر اولاف شولس کی قیادت میں گزشتہ برس کے اواخر میں قائم ہونے والی مخلوط حکومت میں تین سیاسی جماعتیں شامل ہیں۔ چانسلر شولس کی سوشل ڈیموکریٹک پارٹی، ماحول پسندوں کی گرین پارٹی اور ترقی پسندوں کی فری ڈیموکریٹک پارٹی۔

نئی حکومت جرمن شہریت آسان بنائے گی اور دہری شہریت بھی ممکن ہو گی

سوشل ڈیموکریٹک پارٹی کا ملکی عوام سے گزشتہ برس موسم خزاں میں کیا جانے والا ایک کلیدی انتخابی وعدہ یہ بھی تھا کہ عام کارکنوں کے لیے کم از کم فی گھنٹہ اجرت بڑھا کر 12 یورو کر دی جائے گی۔ آج بدھ 23 فروری کے روز برلن میں ہونے والے وفاقی کابینہ کے ایک اجلاس میں اس وعدے پر عمل درآمد کی راہ ہموار کر دی گئی۔

چھ ملین سے زائد کارکنوں کے لیے مالی فائدہ

جرمنی میں اس وقت ایسے عام کارکنوں کے لیے، جو اپنے شعبے کے ماہر پیشہ ور کارکن نہ ہوں، قانونی طور پر طے کردہ کم از کم فی گھنٹہ اجرت 9.82 یورو بنتی ہے۔ وفاقی کابینہ نے آج جو فیصلہ کیا، اس سے ملک بھر میں کم از کم بھی 6.2 ملین کارکنوں کو مالی فائدہ ہو گا۔

قانونی طور پر اب تک مؤثر 9.82 یورو کی کم از کم فی گھنٹہ اجرت اس سال یکم جولائی سے بڑھا کر 10.45 یورو کر دی جائے گی۔ اس کے بعد اس رقم میں اگلا اضافہ اسی سال یکم اکتوبر سے ہو جائے گا اور یہ معاوضہ 12 یورو فی گھنٹہ (13.6 ڈالر کے برابر) کر دیا جائے گا۔

قطر میں تارکین وطن کے لیے کم از کم اجرت کا نیا قانون نافذ

Bargeld Kasse im Einzelhandelsgeschäft
جرمنی میں اس وقت عام کارکنوں کی کم از کم فی گھنٹہ اجرت 9.82 یورو ہےتصویر: Imago/Ralph Peters

’زیادہ کام، کم آمدنی‘ کا طریقہ بدلنا چاہیے، شولس

جرمن چانسلر نے ملکی کابینہ کے آج کے فیصلے کا اپنی ایک ٹویٹ میں اعلان کرتے ہوئے کہا، ''ہمارے ملک میں بہت سے شہری کام زیادہ کرتے ہیں مگر ان کی آمدنی کم ہوتی ہے۔ یہ صورت حال لازمی طور پر بدلنا چاہیے۔‘‘ اپنی ٹویٹ میں اولاف شولس نے مزید لکھا، ''میری رائے میں یہ حکومت کی طرف سے منظور کردہ اہم ترین قوانین میں سے ایک ہے، کیونکہ معاملہ کارکنوں کی محنت اور اس کے احترام کا ہے۔‘‘

تمام یورپی کارکنوں کے لیے کم از کم اجرت کا قانون، جرمنی کا ہدف

اس بارے میں جرمن وزیر محنت ہوبیرٹس ہائل نے کہا، ''اس حکومتی فیصلے اور کم از کم فی گھنٹہ اجرت میں اضافے سے خاص طور پر فائدہ ایسے کارکنوں کو پہنچے گا، جو کیٹرنگ، پیشہ وارانہ خدمات، صفائی ستھرائی اور ویئر ہاؤس لاجسٹکس جیسے شعبوں میں کام کرتے ہیں۔ جرمنی میں ایسے کارکنوں کی تعداد 6.2 ملین سے زائد بنتی ہے۔‘‘

جرمن ٹریڈ یونین تنظیموں کی قومی فیڈریشن نے کم از کم فی گھنٹہ اجرت میں اس اضافے کے خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے عام کارکنوں کی قوت خرید بڑھے گی اور جرمن معیشت کو، جو یورپ کی سب سے بڑی معیشت ہے، سالانہ بنیادوں پر تقریباﹰ 4.8 بلین یورو کا فائدہ ہو گا۔

م م / ک م (اے ایف پی، ڈی پی اے)