جرمنی نے یوکرین کو روس میں اہداف نشانہ بنانے کی اجازت دے دی
31 مئی 2024جرمنی نے یوکرین کو فراہم کردہ ہتھیاروں سے روس میں اہداف کو نشانہ بنانے کی اجازت دے دی ہے۔ جرمن چانسلر اولاف شولس کے ترجمان اسٹیفن ہیبسٹریٹ نے آج جمعے کے روز ایک بیان میں کہا کہ کییف کو یوکرین کی سرحد کے قریب روس کے اندر سے کیے جانے والے حملوں کے خلاف ''بین الاقوامی قانون کے تحت اپنے دفاع کا حق‘‘حاصل ہے۔
برلن حکومت کا یہ اقدام امریکی انتظامیہ کے اس اقدام سے مماثلت رکھتا ہے، جس کے تحت بائیڈن انتظامیہ نے بھی کییف حکومت کو امریکی فراہم کردہ ہتھیاروں سے روس کے اندر اہداف کو نشانہ بنانے کی اجازت دی تھی۔
ہیبسٹریٹ نے کہا کہ حالیہ ہفتوں میں روس نے اپنے علاقوں سے یوکرین پر حملوں میں اضافہ کیا ہے، خاص طور پر شمال مشرقی شہر خارکیف کے ارد گرد، جہاں ماسکو کی افواج نے جنگ میں ایک نیا محاذ کھول رکھا ہے۔ ہیبسٹریٹ نے کہا کہ جرمنی سمیت یوکرین کے دفاع کی حمایت کرنے والے دیگر مغربی اتحادیوں کو ''یقین ہےکہ یوکرین کو حق حاصل ہےکہ وہ ان حملوں کے خلاف اپنا دفاع کرے۔‘‘
ترجمان کا مزید کہنا تھا، ''وہ (یوکرین) اس مقصد کے لیے فراہم کیے گئے ہتھیاروں بشمول وہ ہتھیار ، جو ہمارے فراہم کردہ ہیں، کو اپنے دفاع کے لیے استعمال کر سکتا ہے۔‘‘ جرمنی، امریکہ کے بعد یوکرین کو فوجی امداد فراہم کرنے والا دوسرا بڑا ملک ہے، جس نے کییف حکومت کو بھاری توپ خانے اور راکٹ لانچرز سمیت فوجی ساز و سامان کے ڈھیر فراہم کیے ہیں۔
برلن اب تک یوکرینی تنازعہ بڑھنے کے خوف سے کییف کو روس کے اندر اہداف پر حملہ کرنے کے لیے جرمن ہتھیاروں کے استعمال کی اجازت دینے سے گریزاں تھا۔ لیکن روسی افواج کی تازہ جارحیت کے سامنے یوکرینی افواج کے دباؤ میں آنے کے بعد صدر وولادیمیر زیلنسکی نے مغربی اتحادیوں سے مزید ہتھیاروں اور پہلے سے فراہم کیے گئے ہتھیاروں کے آزادانہ استعمال کی درخواست کی تھی۔
فرانسیسی صدرایمانویل ماکروں کی جانب سے اس ہفتے کے شروع میں جرمنی کے دورے کے دوران بھی یوکرین کو ہتھیاروں کے آزادانہ استعمال کی اجازت دینے کا معاملہ ایجنڈے میں سر فہرست تھا۔ ماکروں نے منگل کو چانسلر شولس کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ یوکرین کو روس کے اندر سے میزائل داغنے کے لیے استعمال ہونے والے فوجی اڈوں کو ''نیوٹرلائز‘‘ کرنے کی اجازت دی جانا چاہیے۔ اس کے بعد واشنگٹن میں حکام نے جمعرات کو بتایا کہ صدر جو بائیڈن نے امریکی فراہم کردہ ہتھیاروں سے روس کے اندر اہداف کو نشانہ بنانے پر عائد پابندیاں ہٹانے کی اجازت دے دی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ اس امریکی اقدام کا مقصد روس کے خارکیف پر حملوں کے خلاف یوکرین کو اپنے علاقے کے دفاع میں مدد دینا ہے۔
ش ر⁄ اب ا (اے ایف پی)