1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمنی کو غیر یورپی ہُنرمندوں کی تلاش

17 دسمبر 2019

جرمنی میں نرسوں، آئی ٹی ماہرین اور دیگر شعبوں میں ہنرمند افراد کی شدید قلت ہے۔ اسی ضرورت کی خاطر جرمن حکومت اور کاروباری اداروں نے یورپی یونین سے باہر کے ممالک سے ہنرمند افراد کی جرمنی آمد آسان بنانے پر اتفاق کیا ہے۔

https://p.dw.com/p/3Ux7a
Berlin Non-profit Organisation Mimycri
تصویر: Reuters/H. Hanschke

جرمن صنعتوں میں ہنر مند افراد کی کمی سے پریشان جرمن حکومت اور کاروباری اداروں نے یورپی یونین سے باہر کے ممالک سے ہنر مند افراد کو جرمنی لانے کے ایک منصوبے پر اتفاق کیا ہے۔

’پاکستان ہنر مند افراد کو قانونی طور پر جرمنی بھیجنے کا خواہش مند‘

یہ منصوبہ پیر سولہ دسمبر کے روز کاروباری اداروں کے نمائندوں، ٹریڈ یونینز کے رہنماؤں اور وفاقی جرمن حکومت کی ایک سمٹ کے اختتام پر طے پایا۔

جرمنی میں ہنر مندوں کی کمی، میرکل پریشان

اس منصوبے کے تحت غیر ملکی ہنر مند افراد کو جرمنی لانے کا عمل آسان بنایا جائے گا۔ عام طور پر جرمنی کی غیر لچک دار بیوروکریسی غیر ملکیوں کی جرمنی آمد کو دشوار بنا دیتی ہے۔

منصوبے کے اہم نکات

  • کاروباری ادارے نئے کارکنوں کو جرمن زبان سیکھنے، رہائش گاہیں تلاش کرنے اور دفتری امور سے نمٹنے میں مدد کریں گے۔

  • جرمن کمپنیاں خاص طور پر غیر ملکیوں کے لیے ملازمتوں کے مواقع فراہم کریں گی۔

  • جرمن حکومت ہنر مند غیر ملکیوں کو ویزا کی فراہمی کا عمل آسان اور تیز رفتار بنائے گی تاکہ ایسے لوگ فوری طور پر جرمنی آ کر کام شروع کر سکیں۔

  • جرمنی میں دیگر ممالک سے حاصل کی گئی تعلیم کو تسلیم کرنے کا عمل بھی کافی طویل ہوتا ہے، حکومت اسے بھی آسان بنائے گی۔

  • جرمن حکومت کی ویب سائٹ ’میک اِٹ ان جرمنی‘ غیر ملکیوں کے لیے ملازمت کے حصول میں کلیدی کردار ادا کرے گی۔

کس نوعیت کی ملازمتوں پر توجہ دی جا رہی ہے؟

جرمن صنعتوں کو الیکٹریکل اور میکاٹرونکس انجینیئرز، باورچیوں، نرسوں، معمر افراد کی دیکھ بھال کرنے والے افراد، آئی ٹی ماہرین، سافٹ ویئر ڈیویلپرز اور فولاد کی صنعت میں کام کرنے والے ہنر مند افراد کی فوری طور پر ضرورت ہے۔

غیر یورپی افراد ملازمت کے لیے جرمنی کا رخ کرتے ہوئے

حکومت کے مطابق ان شعبوں میں ہنر مندوں کی قلت دور کرنے کے لیے خاص طور پر بھارت، میکسیکو، فلپائن، برازیل اور ویت نام جیسے ممالک سے قابل افراد کو جرمنی لانے پر توجہ دی جائے گی۔

جرمنی کے امیگریشن قوانین کیا ہیں؟

پیر کے روز جن منصوبوں پر اتفاق کیا گیا وہ جرمنی کے نئے امیگریشن قوانین 'سکِلڈ ورکرز امیگریشن ایکٹ‘ کا حصہ ہیں۔ اس قانون کا اطلاق اگلے برس یکم مارچ سے ہو گا۔

یہ قوانین جرمن حکومت کے ان وسیع تر اقدامات کا حصہ ہیں جن کے تحت روزگار کی ملکی منڈی کو فوری طور پر درکار افرادی قوت کی ضروریات پوری کرنے کے لیے جرمن شہریوں کو مخصوص شعبوں میں تربیت فراہم کی جا رہی ہے اور یورپی یونین سے بھی ہنر مند افراد کو بھرتی کیا جا رہا ہے۔

جرمنی میں ہزارہا پاکستانی روزگار کے کن کن شعبوں سے وابستہ؟

برلن حکومت کو امید ہے کہ دیگر ممالک سے تعلق رکھنے والے ہنر مند افراد ان اقدامات کے باوجود خالی رہ جانے والی آسامیوں کو پُر کریں گے۔

ش ح / ک م (اے ایف پی، ڈی پی اے)

کیا تارکین وطن کو جرمنی آتے ہی ملازمت مل جاتی ہے؟

سن 2019 میں مہاجرین کی یورپ آمد میں تقریباً دو گنا اضافہ