1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمن پولیس اہلکاروں کو ’جنسی تربیتی کورس‘ میں شرکت کی دعوت

27 اپریل 2018

جرمن پولیس کو یہ شکایت موصول ہوئی تھی کہ ایک گھر میں ایک عورت کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ لیکن وہاں روایتی جاپانی ’شائباری جنسی تربیتی کورس‘ جاری تھا، جس میں خاتون کے جسم کو رسیوں سے باندھ دیا جاتا ہے۔

https://p.dw.com/p/2woPD
Symbolbild - Bondage japanisch
تصویر: Imago/Image broker

جرمن پولیس کو بدھ کو رات گئے ایک ٹیلی فون کال موصول ہوئی، جس میں ایک شخص کا شکایت کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اس کے ہمسائے میں ایک خاتون کو مبینہ طور پر جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ جرمن شہر نوئے شٹڈ کی پولیس نے فوری طور پر اس ممکنہ جنسی زیادتی کو روکنے کا فیصلہ کیا لیکن جب وہ مطلوبہ گھر میں داخل ہوئی تو وہاں روایتی جاپانی ’شائباری جنسی تربیتی کورس‘ چل رہا تھا۔

آرٹ اور فحاشی کے درمیان ایک واضح لکیر کھینچنے کی ضرورت ہے

انہوں نے پولیس کو بھی اس تربیتی کورس میں شامل ہونے کی دعوت دی لیکن پولیس افسران نے ’نرم لہجہ اختیار‘ کرتے ہوئے معذرت کر لی۔ پولیس نے شکایت کرنے والے شخص کی عمر اور شناخت ظاہر نہیں کی، تاہم یہ ضرور بتایا گیا ہے کہ شکایت کنندہ نے اپنی کھڑکی سے دیکھا تھا کہ دو شخص ایک نیم برہنہ عورت کو رسیوں سے باندھ رہے ہیں۔

پورن یا فحش فلمیں دماغ کو ضائع اور چھوٹا کرتی ہیں، تحقیق

جس وقت پولیس نے اس گھر پر چھاپہ مارا تو خاتون اس وقت بھی رسیوں میں بندھی ہوئی تھی لیکن وہاں ایسا کوئی ایک بھی نشان نہیں ملا، جس سے یہ اندازہ ہوتا ہو کہ اسے ’نامناسب رویے‘ کا سامنا تھا۔ پولیس کے مطابق انہوں نے خاتون اور وہاں موجود ایک شخص دونوں سے ہی بات کی تھی اور وہ دونوں ’’اچھے موڈ‘‘ میں تھے۔

برطانیہ میں پورن ویب سائٹس پر کنٹرول کا نیا منصوبہ

پولیس کے مطابق وہاں جاپانی شائباری جنسی کورس کروانے والا ایک استاد بھی موجود تھا، جو ایک جوڑے کو ’جنسی آرٹ‘ سے متعلق ہدایات فراہم کر رہا تھا۔ پولیس کی طرف سے جاری کی گئی پریس ریلیز کا نام بھی ’ففٹی شیڈز آف نوئے شٹڈ‘ رکھا گیا ہے۔ جرمن پولیس کو اکثر اوقات ایسی عجیب و غریب یا پھر غیرہنگامی صورتحال میں بلا لیا جاتا ہے۔