جو فریزیئر کینسر کے خلاف زندگی کی جنگ ہار گئے
8 نومبر 2011فریزیئرکے قریبی حلقوں نے ان کی موت کی تصدیق کرتے ہوئے اس حوالے سے سوموار کی شب ایک پریس ریلیز بھی جاری کی ہے۔ اپنے بیس سالہ باکسنگ کیریئر کے دوران اس عظیم کھلاڑی نے اولمپک طلائی تمغہ بھی حاصل کیا لیکن ان کو اصل شہرت لیجنڈ باکسر سابق عالمی چیمپئن محمد علی کے ساتھ مقابلوں کی وجہ سے حاصل ہوئی۔
سابق عالی چیمپئن کی موت کے حوالے سے ان کے ایک قریبی دوست نے بتایا کہ چند ہفتے قبل جگر کے کینسر کی تشخیص کے بعد گھر پر ہی ان کی دیکھ بھال کی جا رہی تھی۔
باکسنگ کے سابق عالی چیمپئن محمد علی نے ان کی موت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ انہیں ہمیشہ احترام اور لائق تحسین جذبے کے ساتھ یاد رکھیں گے۔ انہوں نے اس موقع پر سوگوار خاندان کے ساتھ ہمدردی کا اظہار بھی کیا۔
جو فریزیئر باکسنگ کی دنیا میں سموکنگ کے نام سے جانے جاتے تھے۔ ان کے کیریئر کی خاص بات یہ بھی تھی کہ محمد علی اور جارج فورمین جیسے عظیم باکسروں کی موجودگی میں وہ دو مرتبہ عالمی اعزازات حاصل کرنے میں کامیاب بھی ہوئے تھے۔ انہوں نے اپنے کیریئرکا اختتام بتیس فتوحات کے ساتھ کیا، جن میں ستائیس مقابلے انہوں نے ناک آؤٹ کی بنیاد پر جیتے۔ پورے باکسنگ کیریئر کے دوران صرف چار مقابلوں میں انہیں محمد علی اور جارج فورمین کے سامنے شکست کا سامنا کرنا پڑا اور ایک مقابلہ برابر رہا۔
جو فریزیئر وہ پہلے باکسر تھے، جنہوں نے 1971ء میں محمد علی کوشکست سے دوچار کیا اور پندرہ راؤنڈ تک جاری رہنے والے اس مقابلے کو فائیٹ آف دی سنچری قرار دیا گیا۔ اس مقابلے کو پوری دنیا میں تین سو ملین سے زائد افراد نے ٹیلی ویژن پر دیکھا۔ اس کے بعد بھی دو مرتبہ ان دونوں عظیم باکسروں کے درمیان مقابلہ ہوا لیکن دونوں ہی دفعہ جوفریزیئرکو محمد علی کے ہاتھوں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
باکسنگ کے کھیل میں شہرہ آفاق کامیابیوں کے حامل اس عظیم کھلاڑی کا نام انٹرنیشنل باکسنگ ہال آف فیم میں بھی شامل ہے۔ وہ واحد امریکی فائیٹر تھے، جنہوں نے1964ء میں ٹوکیو منقعدہ اولمپک کھیلوں کے مقابلوں میں طلائی تمغہ حاصل کیا۔ حالیہ برسوں میں جو فریزیئرکا رحجان موسیقی کی جانب بڑھ گیا تھا اور انہوں نے اس حوالے سے ناک آؤٹس کے نام سے ایک میوزک گروپ بھی ترتیب دیا تھا۔
رپورٹ: شاہد افرازخان
ادارت : عدنان اسحاق