1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستاسرائیل

مزید اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کی تیاری

25 نومبر 2023

فلسطینی عسکری تنظیم حماس ہفتے کو مزید ایک درجن اسرائیلی یرغمالی رہا کرنے کی تیاریوں میں مصروف ہے جب کہ ان کے بدلے اسرائیلی جیلوں میں قید درجنوں فلسطینی رہا کیے جائیں گے۔

https://p.dw.com/p/4ZRXr
Israel | Geiseln
تصویر: Middle East Images/AFP/Getty Images

سات ہفتوں تک غزہ میں شدید اسرائیلی بمباری اور عسکری کارروائی کے بعد گزشتہ روز صبح سے چار روزہ فائربندی معاہدے پر عمل درآمد جاری ہے۔اس عارضی سیز فائر کے دوسرے روز حماس کی جانب سے مزید بارہ اسرائیلی قیدی رہا کیے جا رہے ہیں۔ دوسری جانب اس فائربندی کے بعد سینکڑوں امدادی ٹرک غزہ پہنچنا شروع ہو گئے ہیں، جن پر ایندھن اور دیگر ضروری اشیاء لدی ہوئی ہیں۔

غزہ میں عارضی فائربندی پر عمل درآمد شروع

اسرائیل اور حماس کی موجودہ جنگ: کب کیا ہوا؟

فی الحال اس تبادلے کے حوالے سے غیریقینی کی صورت حال بھی موجود ہے، تاہم گزشتہ روز حماس نے مجموعی طور پر چوبیس یرغمالی رہا کیے تھے، جن میں 13 اسرائیلی، دس تھائی اور ایک فلپائنی شامل تھے۔ اس کے جواب میں اسرائیل نے 39 فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا تھا۔

Westjordanland | Ehemalige palästinensische Gefangene, die von den israelischen Behörden freigelassen wurden
ڈیل کے مطابق ایک اسرائیلی یرغمالی کے بدلے تین فلسطینی قیدی رہا کیے جائیں گےتصویر: Issam Rimawi/Anadolu/picture alliance

ہفتے کو حماس کی جانب سے اس تنازعے میں ثالثی کرنے والے قطر اور مصر کو مزید 14 یرغمالیوں کے نام مہیا کیے گئے۔ قطری ثالثی میں طے پانے والے اس عارضی فائربندی معاہدے کے تحت ہر ایک اسرائیلی یرغمالی کے بدلے اسرائیل سے تین فلسطینی قیدی رہا کیے جائیں گے۔

واضح رہے کہ سات اکتوبر کو اسرائیل پر حماس کے دہشت گردانہ حملے میں بارہ سو اسرائیلی شہری ہلاک ہو گئے تھے جب کہ حماس کے جنگجو 240 افراد کو یرغمال بنا کر لیے گئے تھے، جن میں بڑی تعداد اسرائیلی شہریوں کی ہے۔

لبنانی سرحد پر جھڑپیں

لبنانی سرحد پر اسرائیل اورایران نواز شیعہ عسکری تنظیم حزب اللہ کے درمیان جھڑپوں کی اطلاعات ہیں۔ ایک اسرائیلی عہدے دار نے بتایا کہ غزہ میں عارضی فائربندی کے دوران لبنانی سرحد پر تشدد میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ جنوبی لبنان میں ایک راکٹ اسرائیلی ڈرون کی جانب داغا گیا جسے اسرائیلی دفاعی نظام نے تباہ کر دیا۔ اس کے جواب میں اسرائیلی فوج نے جنوبی لبنان میں حزب اللہ کے ٹھکانوں پر بمباری کی۔ اسرائیلی بیان کے مطابق جمعے کو ایک طیارہ اسرائیلی فضائی حدود میں بھی داخل ہوا، فی الحال تاہم یہ اطلاعات نہیں ہیں کہ اس طیارے کا تعلق کہاں سے تھا۔ دوسری جانب حزب اللہ نے کہا ہے کہ اسرائیلی لڑاکا طیارے لبنانی فضائی حدود میں دیکھے گئے۔

Westjordanland | Ehemalige palästinensische Gefangene, die von den israelischen Behörden freigelassen wurden
اسرائیلی قید سے رہا ہونے والی فلسطینی قیدیتصویر: Ammar Awad/REUTERS

اسرائیلی کاروباری شخصیت کے بحری جہاز پر مبینہ ایرانی حملہ

امریکہ نے الزام عائد کیا ہے کہ بحر ہند میں ایک اسرائیلی ارب پتی کے ملکیتی ایک بحری جہاز کو مبینہ ایرانی ڈرونز نے نشانہ بنایا۔ ایک امریکی سکیورٹی عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ غزہ میں حماس کے خلاف اسرائیلی عسکری کارروائی کے بعد کھلے سمندروں میں اس انداز کے واقعات میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ امریکی عہدیدار کے مطابق اسرائیلی ارب پتی کی ملکیت کے اس جہاز پر مالٹا کا پرچم تھا، جسے مبینہ طور پر ایران کے شاہد 136 ڈرونز نے بین الاقوامی پانیوں میں نشانہ بنایا۔

ع ت، ر ب (اے ایف پی، روئٹرز، ڈی پی اے)