روگیرو نے ہالبروک کی ذمہ داریاں سنبھال لیں
15 دسمبر 2010فرانک روگیرو نے اپنی اس تقرری کے بعد وائٹ ہاؤس میں امریکی وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن کے ساتھ قومی سلامتی کونسل کے اجلاس میں شرکت کی۔ محکمہ خارجہ کے ترجمان فلپ کرولی کا کہنا ہے کہ اس اجلاس میں افغانستان پالیسی کا سالانہ جائزہ لیا گیا۔
کرولی نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا، ’انہوں (روگیرو) نے قائم مقام کے طور پر افغانستان اور پاکستان کے لئے خصوصی مندوب کی ذمہ داریاں سنبھال لی ہیں۔ وہ اس وقت وائٹ ہاؤس میں موجود ہیں۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان اور پاکستان کے خصوصی مندوب کا عہدہ برقرار رہے گا۔ کرولی نے یہ بھی کہا ہے کہ اس عہدے پر فائز شخصیت کی تبدیلی سے کام کرنے کے انداز پر بھی فرق پڑے گا، جو ناگزیر ہے۔ انہوں نے کہا، ’ہالبروک کا متبادل کوئی بھی ہو، وہ حالات کو اپنی نظر سے دیکھے گا اور اپنے ساتھ منفرد تجربہ لے کر آئے گا۔‘
فرانک روگیرو افغانستان کے جنوبی علاقے میں امریکہ کے سویلین نمائندے کی حیثیت سے فائز رہے ہیں، جس کے بعد جولائی 2010ء میں انہوں نے رچرڈ ہالبروک کے نائب کا عہدہ سنبھالا تھا۔ وہ گزشتہ برس جنوری سے جون تک قائم مقام نائب سیکریٹری برائے سیاسی و عسکری امور کے تحت بھی فرائض انجام دے چکے ہیں۔ روگیرو محکمہ خارجہ کے علاوہ کامرس ڈیپارٹمنٹ سے بھی وابستہ رہے ہیں۔
پاکستان اور افغانستان کے لئے امریکی مندوب رچرڈ ہالبروک پیر کو 69 برس کی عمر میں انتقال کر گئے تھے۔ وہ جمعہ کی صبح محکمہ خارجہ میں وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن سے ملاقات کر رہے تھے، جب طبیعت بگڑنے پر انہیں قریبی جارج واشنگٹن یونیورسٹی ہسپتال پہنچایا گیا۔ محکمہ خارجہ نے ہفتہ کو ایک بیان میں ہالبروک کی حالت تشویشناک بتائی تھی۔
وہ گزشتہ تقریباﹰ ایک دہائی سے جاری افغان مشن میں کسی اہم پیش رفت کے لئے امریکی صدر باراک اوباما کے اہم مشیر تھے۔ باراک اوباما نے انہیں جنوری 2009ء میں پاکستان اور افغانستان کے لئے اپنا خصوصی مندوب مقرر کیا تھا۔
وہ اقوام متحدہ اور جرمنی میں امریکہ کے سفیر بھی رہے جبکہ دو مرتبہ نائب وزیر خارجہ کے عہدے پر بھی فائز رہے ہیں۔
رپورٹ: ندیم گِل/خبررساں ادارے
ادارت: امتیاز احمد